پی آئی اے کا اسٹاف زیادہ ہونا مسئلہ نہیں،اصل مسئلہ کام نہ کرنا ہے، سربراہ قومی ائر لائنز


کراچی: پاکستان انٹر نیشنل ائرلائنز(پی  آئی اے کے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر( سی ای او)ائر مارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا اسٹاف زیادہ ہونا مسئلہ نہیں  ۔اصل مسئلہ کام نہ کرنا ہے۔ وہ  فوجی آدمی ہیں۔دماغ میں کچھ نہیں۔ سب کچھ بوٹوں میں  ہے۔ جب بوٹ چلتے ہیں تو سب چلتے ہیں ۔

آج کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں  ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ائر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے ذمہ داری سنبھالی تو پی آئی اے  کو  دو اعشاریہ تین ارب روپے کے خسارے کا سامنا تھا۔ اس میں کمی آئی ہے۔

ارشد ملک  نے کہا کہ پی آئی اے کے جہاز اتنے پرانے ہیں کہ ان کے پارٹس تک نہیں ملتے۔دو کے علاوہ تمام طیارے  آپریشنل ہیں۔ اصل ریونیو کراچی سے ہی ملتا ہے۔

پی آئی اے کے سی ای او کا کہنا تھا کہ  رواں سال ایک اور  آئندہ سال تین سے چار جہاز لائیں گے جو  خصوصی طور پر بزنس کمیونٹی کیلئے ہوں گے۔اسی   فیصد کارگو بزنس کمیونٹی کی مدد سے ہینڈل کررہے ہیں۔

پی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ تاجر برادری ان کے ساتھ   کام کرے۔ وہ انہیں اچھے ریٹس دیں گے۔ ائر مارشل ارشد ملک  نے کہا کہ جب تک   کراچی سے  زیادہ مسافر نہیں ملیں گے۔ وہ  نئے روٹس نہیں لائیں گے۔

انہوں نے کہا وہ مانتے ہیں کہ کہ  اصل میں ریونیو کراچی سے ہی آتا ہے۔

صدر کراچی چیمبر آغا شہاب احمد خان نے کہا کہ  پی آئی اے کی اب  ایک سمت نظر آرہی ہے اوریہ  قومی ادار اب بہتری کی جانب گامزن ہے۔

یہ بھی پڑھیے : پی آئی اے اگلے چند سالوں میں خسارے سے نکل آئے گا، ائیرمارشل ارشد ملک

معروف  صنعت کار سراج قاسم تیلی کا کہنا تھا کہ  بائیس سال سے لڑ رہا ہوں کہ  کراچی  سے سب سے زیادہ ریونیو جمع ہوتا ہے۔پی آئی اے  کی توجہ وہاں ہونی  چاہئیے جہاں سفر کرنے والےزیادہ ہیں۔


متعلقہ خبریں