ای سی ایل سے متعلق وفاقی کابینہ کے ذیلی اجلاس کی اندرونی کہانی


اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف  کانام ہٹانے کے لئے ای سی ایل سے متعلق وفاقی کابینہ کے ذیلی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے ۔ذرائع  نے ہم نیوز کو بتایا کہ  نواز شریف کے معالج ڈاکٹرعدنان اور وکیل عطا تارڑ نے مریض کی صحت کے بارےکمیٹی کو  آگاہی دی ۔ 

ڈاکٹر عدنان نے کمیٹی کو بتایا کہ نواز شریف کو دل۔شوگر ،ہائپر ٹینشن جیسی بیماریاں ہیں  جن کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے۔ نواز شریف کو بیرون ملک کے ڈاکٹرز نے critical بتایا ہے۔نواز شریف کے صحت کے بارے میں سرکاری میڈیکل بورڈ نے بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا  ہے۔

سابق وزیراعظم کے معالج نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے کم وقت بیماریوں کے علاج کے لئے دیا ہے۔  عدالت عالیہ کہہ چکی ہے کہ مریض کو مزید سہولیات حکومت دے سکتی ہے۔

کمیٹی کے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ یہ اھم معاملہ  نیب کا موقف جانیں گے ۔ نیب عدالت عالیہ میں کہہ چکی ہے کہ انسانی اور طبی بنیادوں پر ضمانت دی جاسکتی ہے۔

نیب حکام نے کہا اس پر بطور ادارہ اپنا موقف دےچکےہیں۔

اجلاس میں نواز شریف کے بیرون ملک جانے اور واپس آنے کی گارنٹی کون دیگا،پرتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ پہلے بھی لوگ عدالتوں کو گارنٹی دے کر گئے لیکن واپس نہیں آئے۔۔رپورٹس کے مطابق مریض کی حالت خراب ہے۔

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ نیب کو ایک موقعہ دیتےہیں کہ وہ اپنا موقف واضع کرے۔اجلاس میں وقفے کے دوران نواز لیگ کے وفد نے پارٹی اعلی حکام سے رابطہ کیا۔

اجلاس میں سزایافتہ ملزم کو ملک سے باھر بھیجنے کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وزارت قانون کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگر دیگر قیدیوں نے بھی ایسی درخواستیں دیں تو ان سے کیسے نمٹا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری

ادھر ذرائع کا کہناہے ہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کی منظوری دے دی ہے ۔کابینہ نے نام سابق وزیراعظم کا نام ہٹانے کی مشروط اجازت دی ہے ۔


متعلقہ خبریں