گندم کی قیمت 1500 اور گنے کی قیمت 300روپے فی من کی جائے،کسان اتحاد


رحیم یار خان :پاکستان کسان اتحاد نے مطالبہ کیا کہ گندم کا ریٹ 1500روپے من،  گنے کا کم ازکم 250سے 300روپے من کیا جائے. زرعی ٹیوب ویلز فیول پرائس ایڈجسمنٹ ٹیکس کا خاتمہ اور ٹیرف میں کمی کی جائے.اوور بلنگ اور اوور ریڈنگ کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔

یہ مطالبہ آج لاہو رمیں پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمود کھوکھر نے چیف سیکرٹری پنجاب سے ملاقات میں کیا ۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر نے کہا ہے کہ گنے گندم وغیرہ کے ریٹ سمیت حکومت کسانوں کے جملہ مسائل پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے. سٹیک ہولڈر کو تفصیلی سنا جا چکا ہے.

چیف سیکریٹری پنجاب نے یہ بات آج لاہور میں پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمود کھوکھر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے  کی ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کسانوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے وفاقی حکومت سے مکمل رابطے میں ہے. حکومت زراعت کی اہمیت اور کسانوں کے مسائل سے بھی آگاہ ہے.

یوسف نسیم کھوکھر نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل حکومت اس کے تمام پہلوؤں پر غور کرتی اور دیکھتی ہے.۔

کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ مہنگائی اور پیداواری اخراجات میں اضافے کے پیش نظر کسانوں کی فصلات کے ریٹس میں اضافہ کسانوں کا جائز حق ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گندم کا ریٹ 1500روپے من،  گنے کا کم ازکم 250سے 300روپے من کیا جائے. زرعی ٹیوب ویلز فیول پرائس ایڈجسمنٹ ٹیکس کا خاتمہ اور ٹیرف میں کمی کی جائے.اوور بلنگ اور اوور ریڈنگ کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔

صدر پاکستان کسان اتحاد نے کہا کہ بل درستگی کے لیے دفتروں کے چکر بھی کسانوں پر بڑے بھاری اور مہنگے پڑتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چینی کے ریٹ کے ساتھ گنے کے ریٹ میں بھی اضافہ ضروری تھا جوکہ ابھی تک نہیں کیا گیا. کسان سخت مایوس اور پریشان ہیں۔

چیف سیکرٹری پنجاب سے ملاقات کے بعد پاکستان کسان اتحاد کےڈسٹرکٹ آرگنائزر ضلع رحیم یار خان جام ایم ڈی گانگا سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے مزید کہا کہ کسان اتحاد کسانوں کے حقوق کی آواز ہر فورم پر بلند کرے گا. کسانوں کو ان کی فصلات کے جائز ریٹس دلانے کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔

خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ  اس کے لیے کسانوں کو سڑکوں پر بھی آنا پڑا تو وہ آئیں گے. اپنے مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کےلیے کسانوں کو بھی نیند سے بیدار ہو کر کسان تحریک کے ساتھ عملی جدوجہد کرنی ہوگی۔


متعلقہ خبریں