شریف خاندان کا کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ

شریف خاندان کا کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر شریف خاندان نے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ن لیگی ذرائع کے مطابق شریف خاندان ضمانتی بانڈ نہ دینے کے فیصلہ پر ڈٹ گیا ہے اور خاندان کے نمائندے آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان اپنا موقف کمیٹی کو پیش کر چکا ہے اور ایک ہی مؤقف بار بار دہرانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے جو فیصلہ کرنا ہے ہمارے پہلے سے پیش مؤقف پر کر لے۔

دوسری جانب ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ‫شہباز شریف کے نمائندے عطااللہ تاڑر اور ڈاکٹر عدنان گزشتہ روز معاملے پر ذیلی کمیٹی کو مؤقف سے آگاہ کر چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی کا بائیکاٹ کرنے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مشاورت کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے ارکان آج پھر سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیرصدارت طلب کیا گیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ آج حتمی فیصلہ ہو جائے گا۔

کمیٹی میں مشیر احتساب شہزاد اکبر سمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایاز بھی شامل ہیں۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کا ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دی گئی تھی۔

حکومت پاکستان نے شرط رکھی ہے کہ نوازشریف کو بیرون ملک سفر کرنے کے لیے ضمانت دینے کے ساتھ واپسی کا وقت بھی بتانا ہوگا۔

مسلم لیگ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ حکومتی شرائط ناقابل قبول ہیں اور حکام  نوازشریف کو باہر  بھیجنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں