مولانا کا پلان بی، وزارت داخلہ کا اہم اجلاس طلب

۔—رائٹرز فائل فوٹو۔


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ’پلان بی‘ پر عمل درآمد کے اعلان کے بعد وزارت داخلہ نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔

اجلاس میں آئی جی، چیف کمشنر، ڈی آئی جیز اور رینجرز حکام شریک حکام کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے پولیس کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ اگر کسی نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پھر قانون حرکت میں آئے گا۔

وزیر داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد کی شاہراہیں کو اگر بند کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر قانون حرکت میں آئے گا۔

گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے پلان بی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر عمل آج (بدھ) کو شروع کردیا جائے گا۔

آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پلان اے ہے اور یہ باقی رہے گا تاہم جب تک پلان بی پر عملدرآمد کا اعلان نہیں کیا جائے گا، سب یہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پلان اے کے ہوتے ہوئے ہم پلان بی کی طرف جائیں گے اور جب اعلان ہو گا تو قافلے روانہ ہو جائیں گے۔ پلان بی میں اس حکومت کا سنبھلنا مشکل ہو جائے گا۔ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں جھپٹنا بھی آتا ہے اور پلٹ کر حملہ کرنا بھی۔

مولانا کا پلان بی

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ آج سے پلان بی کے تحت پاکستان کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے لیے طے کردہ پلان اے کے تحت پشاور موڑ پر دھرنا جاری رہے گا۔ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ پلان بی پرکامیاب عمل درآمد کے بعد پشاور موڑ پر جاری آزادی مارچ مؤخر کردیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پلان بی کے فیز ایک کے تحت ملک کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں بند کی جائیں گی جب کہ پلان بی کے فیز ٹو کے تحت تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز بھی بند کردیے جائیں گے۔

اس ضمن میں تمام صوبائی عہدیداران کو پلان بی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے نہ صرف ہدایات جاری کردی گئی ہیں بلکہ اہم ٹاسک بھی تفویض کردیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں