جے یو آئی کے’پلان بی‘ پر تین صوبوں میں آج سے عملدرآمد ہوگا

پاکستان صرف 24 گھنٹوں میں بند ہوچکا ہے، مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام(ف) کے ’پلان بی‘ پر آج تین صوبوں سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں عملدرآمد شروع ہوجائے گا جبکہ خیبر پختونخوا میں کل تجارتی شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی سندھ جیکب آباد کے مقام سے قومی شاہرہ کو بند کرے گی۔ جے یو آئی بلوچستان کوئٹہ کراچی قومی شاہرہ کو خضدار کے مقام سے اور تجارتی شاہرہ چمن کو بند کرے گی۔

اطلاعات ہیں کہ جے یوآئی پنجاب پہلے مرحلہ میں چھبیس نمبر سٹاپ کو بند کریں گی جس سے اسلام اباد، راولپنڈی، موٹروے اور ائیرپورٹ کی طرف جانے والے راستے بند ہوجائیں گے۔

خیبرپختونخوا میں پلان بی پر عملدرامد کل سے شروع ہوگا جس کے تحت چار مقامات سے تجارتی شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔

ہزارہ ڈویژن کے کارکنان شاہرہ ریشم کو بٹگرام کے مقام سے بند کریں گے۔ مالاکنڈ ڈویژن کے کارکنان چکدرہ کے مقام اور  جنوبی اضلاع کے کارکنان کو انڈس ہائی وے کو بند کے مقام سے بلاک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جے یو آئی کا پلان بی کیا ہے؟

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ آج سے پلان بی کے تحت پاکستان کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے لیے طے کردہ پلان اے کے تحت پشاور موڑ پر دھرنا جاری رہے گا۔ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ پلان بی پرکامیاب عمل درآمد کے بعد پشاور موڑ پر جاری آزادی مارچ مؤخر کردیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پلان بی کے پہلے مرحلے ملک کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں بند کی جائیں گی اور دوسرے مرحلے میں تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز بھی بند کردیے جائیں گے۔

اس ضمن میں تمام صوبائی عہدیداران کو پلان بی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے نہ صرف ہدایات جاری کردی گئی ہیں بلکہ اہم ٹاسک بھی تفویض کردیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں