سندھ حکومت نے کارونجھر سے گرینائٹ نامی پتھر نکالنے کا ٹھیکہ  منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا


کراچی: سندھ حکومت نے کارونجھر سے گرینائٹ نامی پتھر نکالنے کا ٹھیکہ  منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔یہ بات آج ننگرپارکر سےپیپلز پارٹی کےمنتخب ایم پی اے قاسم سومرو نےسندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کی ہے ۔

قاسم سومرو نے سندھ اسمبلی میں کارونجھر سے نکالے جانے والے پتھر (گرینائیٹ) بارے مکمل وضاحتی بیان دیاہے ۔

 

قاسم سومرو نے سندھ اسمبلی میں دئے گئے بیان میں اپنے اوپر لگائے گئے بےجا الزامات کی بھرپور تردید کرتے ہوئے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔

ایوان سے خطاب میں قاسم سومرو نے کہا کہ کارونجھر سے گرینائٹ نامی پتھر نکالنے کا ٹھیکہ  2002 میں دیا گیا تھا۔ اب حکومت سندھ نے اس ٹھیکہ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

قاسم سومرو نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کارونجھر اور رن آف کچھ کی کیا تاریخی حیثیت ہے ۔قاسم سومرو نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کارونجھرسندھ وادی اور پاکستان کا وہ علاقہ ہے جہاں جین مت کے مندر موجود ہیں اور ان مندروں کی تاریخی حیثیت ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا۔

پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ ہماری قیادت  ہمیشہ تھر اور تھر کے باسیوں کیلئے کوشاں رہی ہے.

قاسم سومرو نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ننگر پارکر کے لینڈ اسکیپ خاص طور پر کلچر ،ایکو ٹوور ازم ،جنگلی حیات اور ورثے کے تحفظ کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

یہ کمیٹی اس ضمن میں سفارشات تیار کرکے کابینہ کو پیش کریگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ملکر کارونجھر کو محفوظ بنانے کی تحریک کو کامیاب بنائیں گے۔

 


متعلقہ خبریں