ہم اداروں سے جمہوریت کی آزادی چاہتے ہیں، مفتی عبدالشکور


کراچی: جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی عبدالشکور نے کہا کہ ہم جمہوریت کی آزادی چاہتے ہیں جس میں اداروں کا عمل دخل بالکل نہ ہو۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مفتی عبدالشکور نے کہا کہ پلان اے میں بہت کامیابی حاصل کی ہے اور پلان بی میں جانے کا مطلب ہی یہ ہے کہ ہم اپنے پلان اے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور بہت سے بڑے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم  نے عوام میں شعور بیدار کیا ہے کہ حکومت نے ووٹ پر ڈاکا ڈالا تھا، اب قوم میں بیداری کی لہر پیدا ہو گئی ہے جبکہ متحدہ حزب اختلاف باوجود کوشش کے آج بھی ایک پیج پر اور متحد ہے۔

سڑکیں بند کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جمہوریت کو کینسر جیسی موذی بیماری لگ چکی ہے جسے ختم کرنے کے لیے جسم کا حصہ کاٹنا ضروری ہوتا ہے۔ بڑی مشکل سے نکلنے کے لیے عوام کو چھوٹی مشکلات کو برداشت کرنا ہو گا۔

رہنما جے یو آئی ف نے کہا کہ موجودہ نظام میں وزیر اعظم کو بھی نہیں معلوم ہوتا کہ کیا کرنا ہے، یہاں ادارے فیصلے کرتے ہیں اور متعلقہ وزیر کو معلوم ہی نہیں ہوتا، ہم ایسے نظام اور عناصر سے چھٹکارا چاہتے ہیں اور جمہوریت آزاد ہو تاکہ پاکستانی قوم سکھ کا سانس لے سکے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کی نواز شریف اور آصف زرداری کے معاملے پر دہری پالیسی ہے، شیری رحمان

انہوں نے کہا کہ ہمارا عمران خان سے کوئی ذاتی اختلاف یا ضد نہیں ہے۔ عمران خان نے آمرانہ قوتوں کے ساتھ جو پینگیں بڑھائی ہیں وہ ہمارے درمیان دوری کا سبب بنا۔ اداروں کے ساتھ رابطہ اور تعلق ضروری ہے لیکن وہ اپنے اپنے حدود میں ہونا چاہیے۔ اداروں کی مداخلت کی وجہ سے ہمارے جمہوری حقوق سلب ہو گئے ہیں۔

پروگرام کے میزبان عامر ضیا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اب اپنے پلان بی میں شاہراہوں کو بند کرانے کی کوشش کریں گے۔ وہ اب عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا پلان بی کیا ان کی ناکامی ہے یا وہ حکومت گرانے کی کوشش کریں گے ؟

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سڑکیں بند کرنے سے مریض، طلبا اور نوکری پیشہ افراد شدید متاثر ہوں گے لیکن مولانا فضل الرحمان کو ان کی کوئی پروا نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں