ہمارے پاس عدالت جانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، عظمیٰ بخاری


کراچی: مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت نواز شریف کے معاملے پر لچک نہیں دکھا رہی بلکہ مسلسل ان کے بے عزتی کر رہی ہے۔ ہمارے پاس اب عدالت جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہر انسان کی ایک عزت ہوتی ہے۔ نواز شریف کی گارنٹی کی بات نہیں ہے یہ حکومت کی جانب سے کی گئی بے عزتی کا معاملہ ہے۔ حکومت نے کلثوم نواز پر بھی بہت الزامات لگائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جن اثاثوں پر گھسیٹا جا رہا ہے وہ کبھی بھی ان کے نام پر نہیں رہے اور جس مقدمہ میں نواز شریف کو سزا دی گئی ہے وہ عدالت معطل کر چکی ہے۔

عظمٰی بخاری نے کہا کہ حکومت کوئی لچک نہیں دکھا رہی بلکہ وہ نواز شریف کی مزید بے عزتی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس اہلخانہ سے چھپائی جاتی رہی ہیں جبکہ نواز شریف کو دل کا دورہ بھی پڑا لیکن حکومت نے چھپا کر رکھا۔

انہوں نے کہا کہ اب عدالت کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے ہمارے پاس کل مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس شہباز شریف نے طلب کیا ہے جبکہ وہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نواز شریف سزا ہونے کے باوجود لندن سے واپس آئے تھے جبکہ انہیں معلوم تھا کہ وہ جیل جائیں گے۔ نواز شریف کی بیماری کا بھی حکومت نے مذاق اڑایا۔ یہی فروخ نسیم ہیں جو پرویز مشرف کو باہر جانے پر زور دے رہے ہیں اور انہوں نے گارنٹی دی تھی کہ پرویز مشرف واپس آئیں گے لیکن وہ تو واپس نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو بویا تھا وہ کاٹ رہے ہیں لیکن ہم نے جو تو کچھ ایسا نہیں بویا تھا جو کاٹ رہے ہیں۔ عمران خان تو اتنے تکبر میں ہیں کہ وہ کسی کو ساتھ لے کر چلنے کو تیار نہیں ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز کی کوشش ہو گی کہ وہ اپنے والد کی بیماری کے دوران ان کے ساتھ رہیں لیکن اگر نواز شریف کو کچھ ہو گیا تو مریم نواز کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا پارٹی کے لیے بھی اور حکومت کے لیے بھی۔

پاکستان کے معروف قانون دان عبدالمجیب پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بیرون ملک جانے کے لیے ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست دے سکتا ہے تاہم یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے اور انکار کرنے کی صورت میں وجہ بتانی پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظر تو یہ آ رہا ہے کہ نواز شریف کے معاملے کو جس طرح اچھالا جا رہا ہے حکومت بلیک میلنگ کر رہی ہے اور فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اب یا تو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ فیصلہ کرے کہ باہر جانا چاہے کہ نہیں۔

ماہر قانون نے کہا کہ کابینہ اجلاس اور دیگر معاملات سے لگ رہا ہے کہ حکومت بارگین کے چکر میں ہے اور نواز شریف کی بیماری پر سیاست کر رہی ہے۔ حکومت اگر انسانی بنیادوں پر جانے کی اجازت دینا چاہ رہی ہے تو اجازت دے ورنہ منع کر دے۔ حکومت نواز شریف کے معاملے پر ذمہ داری نہیں لے رہی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کی نواز شریف اور آصف زرداری کے معاملے پر دہری پالیسی ہے، شیری رحمان

انہوں نے کہا کہ کابینہ اگر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا چاہے تو بغیر کسی شرائط کے اجازت دے سکتی ہے اور اگر اجازت نہیں دیتی تو حکومت کو لکھ کر دینا پڑے گا جس کی بنیاد پر مسلم لیگ ن عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔

عبدالمجیب پیرزادہ نے کہا کہ حکومت چاہے تو شک کی بنیاد پر باہر بھیجنے سے منع کر سکتی ہے لیکن وہ اس معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔ دوسری طرف اگر نواز شریف ملک سے باہر چلے گئے اور واپس نہیں آئے تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف نے بانڈز جمع کرائے تو اس کا مطلب وہ  کمزوری دکھا رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں نواز شریف کو کمزوری نہیں دکھانا چاہے۔


متعلقہ خبریں