شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹروں نے چھ بار نوازشریف کا چیک اپ کیا



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر کے  مطابق وزیراعظم عمران خان نے شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز کو چھ بار نوازشریف کی بیماری کی تصدیق کے لیے بھیجا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ بات کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان انسانی ہمدردی میں سنجیدہ تھے تو تصدیق کی کیا ضرورت تھی۔

خرم دستیگر کے مطابق ایک بار شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز نوازشریف کے کمرے میں مشین لے کر آئے اور خون  کے نمونے لے کر وہیں معائنہ کیا گیا کہ کہیں جھوٹ تو نہیں بولا جا رہا۔

میزبان عادل شاہ زیب نے لقمہ دیا’اسی لیے وزیراعظم کہہ رہیں کہ انہوں نے نوازشریف کی بیماری کےمتعلق خود تحقیقات کرائی ہیں‘۔

اگر نوازشریف واقعی بیمار ہیں تو گارنٹی دینے میں مسئلہ کیاہے؟ اس سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے جواب دیا کہ حکومت نے انسانی ہمدردی کا جو لبادہ اوڑھا تھا وہ شرائط رکھنے سے چاک ہوچکا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب دو عدالتوں نے ضمانت دی اور بیرون ملک جانے پر پابندی نہیں لگائی تو کابینہ کی تیسری عدالت لگانے کا کیا مقصد ہے۔ خرم دستگیر نے کہا ہم عدالت میں زر ضمانت جمع کرا چکے ہیں تو حکومت کو کیوں دیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت نواز شریف کے معاملے پر لچک نہیں دکھا رہی بلکہ مسلسل ان کے بے عزتی کر رہی ہے، ہمارے پاس اب عدالت جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

 


متعلقہ خبریں