حکومت عدالتی فیصلے پر عدالت نہیں لگاسکتی، مریم اورنگزیب


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو اپنی مرضی سے علاج کی اجازت دی ہے لہٰذا حکومت اس فیصلے پر عدالت نہیں لگاسکتی۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے آخری حصے میں لکھا ہے کہ میاں صاحب ملک کے اندر یا باہر اپنی مرضی سے علاج کرا سکتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے اور دلائل میں بھی یہ بات موجود ہے کہ ای سی ایل سے نام نکالنا ایگزیکٹو کا کام ہے اور حکومت نے ہی اسے کرنا ہے۔

مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ جب ہم نے نے تمام قانونی تقاضے پورے کر دیے ہیں تو ضمانتی بانڈ دینے کا جواز کیا ہے؟

’میاں صاحب کی صحت 22 کروڑ عوام کی امانت ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ضمانتی بانڈ کی کوئی گنجائش ہی موجود نہیں ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہماری لیے یہ معاملہ مکمل طور پر میاں صاحب کی صحت کا مسئلہ ہے، مسلم لیگ ن نہیں حکومت اس معاملے پر سیاست کر رہی ہے۔

اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ اگر انسانیت کی بنیاد پر ہوتا تو کوئی شرط نہ رکھی جاتی، حکومت نے ہمارے 5 قیمتی دن ضائع کیے، انہیں اس بات کا احساس ہی نہیں ہے کہ ایک ایک سیکنڈ میاں صاحب کی صحت کے لیے کتنا اہم ہے۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی صحت 22 کروڑ عوام کی امانت ہے اور انہوں نے یہ شرط ٹھکرا کر عوام کو اپنی صحت پر ترجیح دی ہے۔


متعلقہ خبریں