آزادی مارچ کا اختتام، اسلام آباد سے کنٹینر ہٹانے کا کام شروع


وفاقی اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دھرنے کے اختتام کے بعد بھاری مشینری کے ذریعے کشمیر ہائے وے سے کنٹینرز ہٹادیے گئے ہیں۔

ہم نیوز ے مطابق کشمیر ہائی وے سے کنٹینر اٹھانے کے بعد دیگر سڑکوں سے بھی کنٹینرز ہٹا دیئے جائیں گے۔

گزشتہ روز پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں کئی روز سے جاری آزادی مارچ کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی ہم یہاں سے روانہ ہوں گے پلان اے نے حکومت کی جڑیں کاٹ دی ہیں اور اب ہم گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو کارکنان آزادی مارچ میں شریک نہیں ہو سکے وہ اپنے اپنے گھروں سے باہر نکل آئیں اور پلان بی پر عملدرآمد شروع کر دیں۔ ہم اس محاذ سے اگلے محاذ پر جا رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پر کوئی اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس حکومت کو نہ کوئی ٹیکس دیتا ہے اور نہ ہی عالمی برادری اعتماد کر رہی ہے۔

دوسری جانب’پلان بی‘ پر عملدرآمد کرتے ہوئے جے یو آئی نے کچھ اہم شاہراہیں بند کردی ہیں جب کہ دیگر پر ٹریفک بلاک کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

گھوٹکی سے پنجاب داخل ہونے والی شاہراہ بھی بند کردی جائے گی۔ کراچی کے 6 اضلاع سمیت حب ریور روڈ کو بھی بند کریں گے۔

اگلے مرحلے میں تافتان سے لکپاس تک، جیکب آباد تا سبی اور کوئٹہ تک شاہراہیں بند کردی جائیں گی۔

ڈی جی خان سے لورآلائی، ژوب سے زیارت اور کوئٹہ تک تمام قومی شاہراہوں کوبھی مرحلہ وار بند کردیا جائے گا۔

کچھ دیر قبل ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہٰی کچھ دیر بعد جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے ملاقات کریں گے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر ہوگی۔


متعلقہ خبریں