ڈپریشن کیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟


اسلام آباد: ماہر نفسیات ثنا خان نے کہا ہے کہ ڈپریشن اور انزائٹی میں تھوڑا سا فرق ہے، انزائٹی میں انسان کو دورے پڑتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ گھبراٹ رہتی ہے جبکہ ڈپریشن میں انسان زیادہ کمزور محسوس کرتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “صبح سے آگے” میں میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ دوسروں کو پریشانی دیتے ہیں وہ خوش ہوتے ہیں اور پریشانی لینے والےہمیشہ نا خوش۔

ان کے مطابق ماہر نفسیات کے پاس زیادہ تر لوگ دوسروں کی دی ہوئی پریشانی کے سبب جاتے ہیں جب کہ پریشانی دینے والے ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ اپنا غصہ دوسروں پر نکالنے والے لوگ بہت زیادہ خطرناک ہوتے ہیں اور ان کو بدلنا نہایت اور غلطی کا احساس دلانا بہت مشکل کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تھوڑی بہت کمزوری محسوس کرنا معمولی بات ہیں لیکن اگر یہ کیفیت زیادہ وقت کے لیے رہنے لگے اور اس سے باہر نہ نکل پائیں تو ذہنی تناؤ یا ڈپریشن کی نشانی ہے۔

ثنا خان نے بتایا کہ ڈپریشن دور کرنے کے لیے ڈاکٹرز کی ادویات اکثر مددگار ثابت نہیں ہوتیں اور ایسی صورت میں مریض کو ماہر نفسیات سے بات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ماہر نفسیات کا مزید کہانا تھا کہ اگر کسی انسان کو اپنے دفتر میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو تو وہ اپنے دفتر کو بدل نہیں سکتا، اس قسم کے حالات میں ماہر نفسیات سے مدد لی جا سکتی ہے جو آپ کو اپنے اندر تبدیلیاں لانے میں مدد کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں