پلان بی کا دوسرا روز، ملک بھر کی مختلف شاہراہوں پر دھرنے


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام(ف) کا ’پلان بی‘ کے تحت دوسرے روز بھی ملک بھر کی اہم شاہراہوں پر دھرنا دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

پلان بی کے تحت جے یو آئی کے کارکنوں نے ملک بھر میں دھرنے دے رکھے ہیں۔

مردان، بنوں، مانسہرہ، مالا کنڈ، نوشہرہ میں سڑکیں بلاک، خضدار میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کررکھا ہے، جبکہ  کراچی میں حب ریور روڈ بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سندھ

جے یو آئی کے کارکنوں نے سندھ کے علاقے گھوٹکی سے گزرنے والی قومی شاہراہ پر بارش کے باوجود دھرنا دے رکھا ہے۔

پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پر جے یو آئی کے دھرنے کے باعث دونوں اطراف پر ٹریفک معطل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کارکنان کی جانب سے  شامیانے لگا دیئے گئے ہیں۔

جے یو آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جماعت کی مرکزی قیادت کے حکم پر چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں اور ایمبولینس کو راستہ دیا جارہا ہے۔

دوسری جانب موٹروے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ  پنجاب سے سندھ کی جانب آنے والی ٹریفک کا رخ متبادل راستے کی جانب کردیا گیا ہے.

خیبرپختونخوا

جمیعت علماء اسلام ف کی جانب سے خیبرپختونخوا میں بھی راستے بند کرنے کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق رات بھر بارش کی وجہ سے کارکنان کی تعداد انتہائی کم رہ گئی ہے جنہوں نے شامیانے لگا کر رات جی ٹی روڈ پر ہی گزاری تھی۔

جے یو آئی کے ضلعی رہنما الحاج پرویز خان کا کہنا ہے کہ جب تک قائد کا حکم نہیں آجاتا تب تک روڈ کو بند رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ایک ناکام ہو چکی ہے، ملک بھر میںمہنگائی کا ایک طوفان برپا ہے۔

دوسری جانب نوشہرہ کے علاقے میں آج ضلعی انتظامیہ کی جانب تمام سرکاری اور نیم سرکاری سکول بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

جبکہ راولپنڈی، لاہور، اسلام آباد جانے کے علاوہ قریبی تحصیل جہانگیرہ جانے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

بلوچستان

پلان بی کے سلسلے میں بلوچستان کے علاقے لورالائی میں شبوزئی کے مقام پر جے یو آئی اور پشتونخوا میپ کے کارکنوں کا احتجاج دوسرے دن بھی جاری ہے۔

جے یو آئی ف اور پشتونخوا میپ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے۔

دھرنے اور احتجاج کے باعث کوئٹہ ڈیرہ غازی خان اور لورالائی ژوب میں قومی شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہے۔

ٹرکوں اور مسافر گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن چکی ہیں جبکہ پنجاب کو کوئلہ کی سپلائی بھی معطل ہے۔

 


متعلقہ خبریں