مولانا فضل الرحمان کی تقاریر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف)  فضل الرحمان کی تقاریر کی شدید مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ان پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

پاکستان صرف 24 گھنٹوں میں بند ہوچکا ہے، مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

ہم نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ ذرائع ابلاغ سے متعلقہ امور پانچ رکنی کمیٹی دیکھے گی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، جہانگیر ترین، اسد عمر اور فواد چودھری شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی سفارشات سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کرے گی۔

ہم نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا نے آزادی مارچ کے دوران مذہب کارڈ استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے کشمیر کاز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے اجلاس میں شریک تمام اراکین نے موجودہ سیاسی صورتحال پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس ضمن میں وزیراعطم عمران خان کو مختلف تجاویز بھی دیں۔

معیشت مستحکم کرنے پر معاشی ٹیم کا شکر گزار ہوں، عمران خان

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام الناس میں بہتر طریقے سے پیش کیا جائے گا اور اس سلسلے میں دستیاب تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوامی فلاح و بہبود کے جو منصوبے حکومت نے شروع کیے ہیں ان سے بھی لوگوں کو بھرپور طریقے سے آگاہی دلائی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بھی حکمت عملی طے کی گئی۔


متعلقہ خبریں