شریف برادران کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کیا ہے؟

۔—فائل فوٹو۔


لاہور: شریف برادران کی جانب سے بیان حلفی جمع کرانے کے بات لاہور ہائی کورٹ نے غیر مشروط طور پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

نواز شریف کیجانب سے عدالت میں جمع کرایا گیا بیان حلفی 50 روپے کے اسٹام پیر پر دیا گیا ہے۔

بیان حلفی میں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ میں اپنے سابقہ ریکارڈ کے مطابق چار ہفتوں میں پاکستان واپس آؤں گا۔ میں واپس آکر عدالت میں زیر سماعت کسییسز کا سامنا کروں گا۔

نواز شریف نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ میں حلفا کہتا ہوں کہ ڈاکٹروں کی رائے کے صحت یاب ہوکر وطن واپس اؤنگا۔ میں اپنے بھائی کی طرف سے دیے جانے والے حلفیہ اقرار کا بھی پابند ہوں۔

اس سے قبل شہباز شریف نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی  میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم صحت مند ہوتے ہی وطن واپس آئیں گے۔

شہباز شریف نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ نواز شریف واپس آکر اپنے عدالتی کیسز کا سامنا کریں گے۔ بیان حلفی میں شہباز شریف نے کہا میں گارنٹی دیتا ہوں کہ نواز شریف صحت یاب ہوتے ہی وطن واپس آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم نے نواز شریف کی بیماری پر کبھی سیاست نہیں کی، فردوس عاشق اعوان

دریں اثناء شریف خاندان نے نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کی لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ شریف فیملی نے ائیر ایمبولینس جلد از جلد پاکستان لانے کے لئے کوششیں تیزکردیں۔

ذرائع کے مطابق شریف فیملی  نے قطری ائیر ایمبولینس سے رابطہ کیا ہے۔ نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز ائیر ایمبولینس حکام سے رابطے میں ہیں۔

زرائع نون لیگ کے مطابق قطری ائیر ایمبولینس کی کل تک پاکستان پہنچنے کی امید ہے۔ ائیرایمبولینس میں شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان نواز شریف کے ہمراہ ہونگے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کل اتوار یا پرسوں پیر کو شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کے ساتھ بیرون ملک روانہ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں