لاہور پولیس قانون کی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو گئی


لاہور: لاہور پولیس قانون کی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو گئی، شہر میں پندرہ دنوں میں قتل کی گیارہ وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔

جائیداد کا تنازع، پسند کی شادی اور لین دین کے جھگڑے  گیارہ جانیں نگل گیا۔ رواں ماہ کا پہلا قتل پسند کی شادی پر مسیح آباد کے علاقہ میں ہوا، جہاں یکم نومبر کو ملزموں نے اپنے بہنوئی جمشید مسیح کو مار ڈالا۔

نو نومبر کو پراپرٹی کے تنازعہ پر ڈیال گاؤں میں رفاقت اور نذیر گروپ کے مابین فائرنگ سے پانچ لوگ جان کی بازی ہار گئے۔ پولیس نے ملزم رفاقت کو زخمی حالت میں میو اسپتال اور شفیع کو باٹا پور سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا۔

اسی طرح  13 نومبر کو سوشل میڈیا پر سٹیٹس تصویر لگانے پر فقیر حسین کو اس کے کزن نے ہی قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس پہ قتل کا پھر الزام لگ گیا: لواحقین نے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا

14 نومبر کو مختلف واقعات میں نشتر کالونی، شادباغ، مناواں اور فیکٹری ایریا کے علاقہ میں دو خواتین سمیت چار افراد مارے گئے۔

واقعات کے مقدمات تو درج ہوئے مگر پولیس کا تفتئیشی ونگ کسی بھی کیس میں اب تک کوئی اہم کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔


متعلقہ خبریں