پلان بی: آر سی ڈی شاہراہ بند، پاک-افغان تجارتی سرگرمیاں معطل

جے یو آئی کا پلان بی پارٹی توقعات کے برعکس ناکام رہا، رپورٹ

کوئٹہ: ’پلان بی‘ کے تحت جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے کارکنوں نے نوشکی میں دھرنا دے دیا۔

ہم نیوز کے مطابق آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنے کے باعث کوئٹہ تفتان روڈ بند ہوگئی ہے جس کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

دوسری جانب چمن میں جے یو آئی (ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ-چمن شاہراہ پر دھرنا جاری ہے۔

احتجاج اور دھرنے کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ پر آمدورفت معطل ہے جبکہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

احتجاج کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت معطل ہوگئی ہے جبکہ بین الاقوامی شاہراہ کی بندش سے مال بردار تجارتی گاڑیاں پھنس گئیں۔

تفصیلات کے مطابق بڑی تعداد میں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں تاہم ایمبولینس، ضعیف اور خواتین کی سواری گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔

دوسری جانب سیکورٹی حکام اور مقامی انتظامیہ کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جبکہ انہوں نے دھرنا کا مقام تبدیل کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

کراچی میں دھرنا ختم

گزشتہ روز جے یو آئی (ف) کے کے کارکنان نے کراچی میں حب ریور روڈ پر جاری دھرنا عارضی طور پر ختم کردیا تھا۔

جے یو آئی کے مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آج صبح دوبارہ دھرنا دیا جائے گا کیونکہ قیادت کا یہی حکم ہے۔

مولانا عمر صادق نے کہا کہ دن کے اوقات میں دھرنے دینے اور رات میں سڑکیں ٹریفک کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز مالکان سمیت دیگر شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

جمعے کو مولانا فضل الرحمان کے بھائی سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے مالاکنڈ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’پلان بی‘ میں مزید شدت دیکھنے میں آسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں، احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اور حکومت کے جانے تک یہ جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں