خورشید شاہ کی انجیو پلاسٹی ہوگی یا بائی پاس آپریشن؟ فیصلہ نہیں ہوا


سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کی طبیعت میں بہتری نہ آسکنے کی وجہ سے ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی انجیو پلاسٹی یا بائی پاس کرنے کا فیصلہ کررہی ہے۔

خورشید شاہ کے ہاتھ کو بوسہ دینا ٹریفک سارجنٹ کو مہنگا پڑ گیا

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پی پی پی کے مرکزی رہنما کی طبیعت میں بہتری نہیں آرہی ہے کیونکہ ان کا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے اور ساتھ ہی شوگر لیول بھی کنٹرول میں نہیں ہے۔ سید خورشید احمد شاہ کی انجیو گرافی پہلے ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق این آئی سی وی ڈی سکھر میں زیر علاج پی پی پی کے مرکزی رہنما کا بلڈ پریشر اورشوگر لیول کنٹرول میں رکھنے کے لیے ادویات دے رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کی ٹیم ادویات کے نتائج پہ بھی گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیم فی الوقت اس کوشش میں ہے کہ پی پی رہنما کی شوگرکنٹرول ہو اور ان کا بلڈ پریشرنارمل ہو۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم دونوں چیزوں کو کنٹرول کرنے کے بعد اس بات کا جائزہ لے گی کہ سید خورشید احمد شاہ کی انجیو پلاسٹی کی جائے اور یا پھر ان کا بائی پاس آپریشن کیا جائے؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ڈاکٹروں نے انجیو پلاسٹی کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ این آئی سی وی ڈی سکھر میں کردی جائے گی لیکن اگر بائی پاس آپریشن کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس کے لیے این آئی سی وی ڈی کراچی منتقلی لازمی ہو گی۔

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی طبیعت بگڑ گئی

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اس وقت جیل کسٹڈی میں ہیں۔ طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں این آئی سی وی ڈی سکھر منتقل کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں