’نواز شریف کی بیرون ملک سے واپسی میں تاخیر ہو سکتی ہے‘

سابق وزیراعظم کو علاج کے لیے چھ سے سات ماہ لگ سکتے ہیں، طبی ماہرین

 نواز شریف کاوارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد میاں محمد نواز شریف کی بیرون ملک علاج کے لئے روانگی کے بعد وطن واپسی طوالت اختیار کرسکتی ہے۔

پارٹی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ نواز شریف چند روز لندن کے ہارلے اسٹریٹ کے کلینک میں زیر علاج رہیں گے تاہم مکمل علاج کے لیے وہ بوسٹن کے ماس جنرل اسپتال میں داخل ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کا امریکہ میں قیام طویل ہوگا۔ طبی ماہرین کی رائے ہے کہ نواز شریف کو علاج کے لیے چھ سے سات ماہ لگ سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کے قائد جن پیچیدہ بیماریوں کا شکار ہیں ان کے علاج کے لیے کم از کم کا عرصہ ایک سال درکار ہو گا۔

نواز شریف کی طبیعت

اس سے قبل ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ نواز شریف کی طبیعت بدستور خراب ہے اور انہیں بیرون ملک سفر کے حوالے سے تیار کرنے کے لیے اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز کے ساتھ متبادل ادویات بھی دی جارہی ہیں۔

اپنی رہائش گاہ جاتی امراء میں گزشتہ 13 دن سے عارضی آئی سی یو میں زیر علاج نواز شریف لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامہ ملنے کے بعد منگل کو لندن روانہ ہوں گے۔

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز جاری رکھنے کا  فیصلہ کیا ہے تاکہ پلیٹ لیٹس کی مقدار سفر کے دوران مطلوبہ سطح پر رہے۔

بیرونِ ملک جانے کی اجازت

دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو غیر مشروط طور پر چار ہفتوں کے لیے بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی اجازت دیتے ہوئے نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا۔

گزشتہ روز حکومتی نمائندوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو ہی برقرار رکھا ہے، اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو معطل کیا گیا مسترد نہیں۔

معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اب اگر سابق وزیراعظم نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت کے مجرم ہوں گے۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے انسانی بنیادوں پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی، دونوں بھائیوں نے اپنے آپ کو گروی رکھوا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوگی، اب پتہ چل جائے گا کہ یہ صادق اور امین ہیں یا نہیں۔


متعلقہ خبریں