مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین لاک ڈاون کا 106واں روز


سرینگر: غاصب اور قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین لاک ڈاون اور کرفیو کا آج 106 واں روز ہے اور کشمیری عالمی برادری کی بے حسی پر نوحہ کناں ہیں۔

پوری وادی میں لوگ  بدستور گھروں میں محصور ہیں اور انہیں اشیاء خوردونوش اور ادویات کی شدید  قلت کا سامنا ہے۔ سرینگر سمیت دوسرے چھوٹے بڑے شہروں میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بھی بند ہیں۔

بھارتی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں 3 ماہ بعد صرف 5 گھنٹے کے لیے ریل سروس بحال کردی ہے۔ پہلے روز ریل میں سفر کرنے والے لوگوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی۔ بھارتی حکام کے مطابق ریل کے اوقات صبح 10 بجے سے سہہ پہر 3 بجے رکھے گئے ہیں۔

دریں اثناء صدر مملکت  ڈاکٹر عارف علوی، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا کی کشمیری خواتین سے درندگی اور عصمت دری کی حمایت کو شرمناک قرار دے دیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارتی جنرل کا کشمیری خواتین کی عصمت دری کے حوالے سے شرمناک سوچ سے بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ سلوک کا اندازہ لگایا جا سکتا۔

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اخلاق سے عاری یہ سوچ مودی کے نازی ازم کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔

وفاقی وزیری فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ریپ کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کی وکالت کوئی بھی شخص نہیں کر سکتا، لیکن بھارتی جنرل سنہا نے ٹی وی پر بیٹھ کر ثابت کیا کہ وہ کس قدرنیچ اور گھٹیا سوچ کا مالک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کانگریس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹ میں تحریک التوا پیش کر دی

دوسری جانب دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر سابق بھارتی جنرل کے بیان کی بھی شدید مذمت کی جارہی ہے۔ لوگ اپنے غصے اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایس پی سنہا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

دریں اثناء  ڈرپوک مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز پر پابندی لگا دی ہے۔

بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات  نے مقبوضہ وادی میں کیبل آپریٹرز کو پاکستان، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور ایران کے چینلز کو نشر کرنے سے روک دیا ہے۔

بھارتی حکومت نے ایک بار پھر بھونڈا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں