میں لڑائی کے حق میں نہیں ہوں، نواز شریف

شہباز شریف ن لیگ کے قائم مقام سربراہ منتخب ہو گئے | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: نوازشریف نے کسی مدمقابل کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ وہ لڑائی کے حق میں نہیں ہیں۔

جمعرات کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں انھوں نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ ملک آئین و قانون کے مطابق چلے۔

تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف نے صحافیوں سے سوال کیا کہ کیا میری خواہش بری ہے؟

موجودہ نظام عدل میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انصاف نہ ملنا یا دیر سے ملنا ملک کا بڑا مسئلہ ہے۔

ن لیگ کے قائد نے دعویٰ کیا کہ وہ ملک میں جامع نظام عدل لانے کے لئے کام کررہے ہیں۔

25 دسمبر 1949 کو پیدا ہونے والے 68 سالہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ آدھی زندگی گذر چکی، اس دوران بہت کچھ دیکھا ہے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ تجربات اچھے اور برے ہوتے ہیں،اچھے تجربات سے سیکھنے کو ملتاہے۔

اس سوال پر کہ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ آپ سازش کرنے والے کا نام لیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، نواز شریف نے استفسار کیا کہ آپ کو لگتا ہے وہ ساتھ کھڑے ہوں گے؟

اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے انھوں نےکہا کہ میرے سوا جن سیاستدانوں کے مقدمات ہیں ان پر کرپشن اور کک بیکس کے الزامات ہیں۔ میرا مقدمہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ایسا کوئی الزام نہیں ہے۔

نواز شریف نے میڈیا سے دریافت کیا کوئی بتائے کہ عمران خان اور آصف زرداری کو سنجرانی ہاؤس کا پتہ کس نے بتایا؟ ’’کہا گیا کہ سب سنجرانی ہاؤس پہنچیں، وہاں ایک صادق نامی شخص ہے اسے ووٹ دیں‘‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے پس پردہ ایک فوجی افسر کے معاملے پر محمود خان اچکزئی کے بیان کی انکوائری ہونی چاہیے۔

نواز شریف نے غیررسمی بات چیت کے اختتام پر یہ شعر بھی پڑھا

زندگی اپنی کچھ یوں گذری ہے

ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے


متعلقہ خبریں