سپریم کورٹ نے آبپارہ میں بند سڑک کا نوٹس لے لیا

فائل : فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آبپارہ میں سڑک بند کرنے کا نوٹس لے کرکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق جمعرات کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سڑکوں کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ آبپارہ میں سڑک کس نے اور کیوں بند کی ہے؟

عدالت عظمی کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ سیکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی سکتے۔

سماعت کے دوران عدالت میں موجود وکیل نے راولپنڈی میں سیکیورٹی کے نام پر بند سڑکوں کی نشاندہی کی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ راولپنڈی کینٹ کی بند سڑکیں بھی جلد کھلوا لیں گے۔

رپورٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت کے انتظامی ادارے سی ڈی اے کے چیئرمین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میریٹ اور سرینا ہوٹلزسے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

سی ڈی اے کے اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے نجی ہوٹلز کے وکیل نعیم بخاری نے مؤقف اختیار کیا کہ ہوٹل انتظامیہ کو سنے بغیر ہی رکاوٹیں ہٹائی گئی ہیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیا کہ سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹانے کے لیے کسی کو سننے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم تو سڑکیں کھلوانے آبپارہ تک پہنچ گئے ہیں۔

نعیم بخاری ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں ابھی دہشتگردی ختم نہیں ہوئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اللہ خیر کرے گا ملک سے دہشت گردی بھی ختم ہورہی ہے۔ جہاں ضرورت محسوس کی جائے وہاں سیکیورٹی میں اضافہ کردیا جائے۔ سیکیورٹی کے نام پر بند تمام سڑکیں کھلوائیں گے۔

عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے کو حکم دیا کہ ہوٹل کی حدود کے اندر قواعد کی خلاف ورزی پر متعلقہ فریقین کو سن کو فیصلہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں