پاکستان آئندہ سال “استنبول پراسس” کے آٹھویں اجلاس کی میزبانی کرے گا


اسلام آباد: پاکستان آئندہ سال مذہبی عدم برداشت و امتیاز کے خاتمہ سے متعلق “استنبول پراسس” کے آٹھویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

یہ اعلان وفاقی وزیر تعلیم و مشیر بین الاقوامی مذہبی آزادی شفقت محمود نے پالینڈ کے دارالحکومت ہیگ میں منعقدہ استنبول پراسس کے ساتویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان استنبول پراسس اجلاس میں مذہبی تعصب کے خاتمے کیلئے مناسب ردعمل کا جائزہ لے گا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلام کیخلاف نفرت کا پھیلاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ اسلام کیخلاف منفی طرز عمل، مسلم خواتین کے حجاب اور مقدس شخصیات کیخلاف نفرت بڑھی ہے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ مسلمانوں کیخلاف نفرت، تشدد، امتیاز اور دہشتگردی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کو انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے اور حقیقی مسائل پر توجہ دینا ہو گی۔ بیرونی قبضے کیخلاف حق خودارادیت کی حمایت کرنا ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس میں اسلاموفوبیا کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

انہوں نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت مقبوضہ خطوں میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کے دوہرے معیار ہیں۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاستی پشت پناہی میں تشدد اور امتیاز برتا جا رہا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کو ذمہ داری کیساتھ نبھانا ناگزیر ہے۔ عالمی برادری کو اظہار رائے پر آن اور آف لائن کچھ پابندیوں پر غور کرنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفاقی وزیر نے اجلاس کو تعلیم، بین المذاہب ہم آہنگی، برداشت اور مذہبی آزادی پر حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ شفقت محمود نے خصوصی طور پر کرتارپور راہداری کھولنے کا ذکر کیا۔ استنبول پراسس انسانی حقوق کونسل کا 8 نکاتی عزم ہے۔


متعلقہ خبریں