نوازشریف کو برطانیہ لے کر جانے والا طیارہ ہیتھرو ایئر پورٹ پہ اتر گیا



لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کو برطانیہ لے کر آنے والا  طیارہ اے- 7 ایم ای ڈی لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اتر کرگیا ہے۔ ان کے ہمراہ لندن پہنچنے والوں میں چھوٹے بھائی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی  ہیں۔

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حج ٹرمینیل سے اڑان بھرنے والی قطر کی ایئر ایمبولینس نے دوحہ پہ مختصر قیام کیا تھا جہاں پی ایم ایل (ن) کے قائد کا تفصیلی طبی معائنہ ہوا تھا۔ ایئر ایمبولینس نے پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے اڑان بھری تھی۔

سابق وزیراعظم کو رخصت کرنے کے لیے پارٹی کے راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، خواجہ آصف، ایاز صادق، مریم اورنگزیب اور خرم دستگیر ایئرپورٹ پہ پہنچے تھے۔

فوٹو: ہم نیوز

امیگریشن ذرائع کے مطابق نواز شریف کو صرف ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت ملی ہے اور وہ اس دفعہ صرف عدالت کے احکامات دیکھا کر ملک سے باہر جا سکیں گے تاہم ان کا نام ای سی ایل میں رہے گا۔

لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو علاج کی غرض سے غیر مشروط طور پر 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے۔عدالتی حکم کے مطابق مقرر وقت میں نواز شریف کی صحت بہتر نہیں ہوتی تو علاج کی مدت میں توسیع ہوسکتی ہے جبکہ حکومتی نمائندہ سفارتخانے کے ذریعے نواز شریف سے رابطہ کرسکے گا۔

نوازشریف کی جیل سے اسپتال منتقلی

سابق وزیراعظم کو طبیت ناساز ہونے پر22 اکتوبر کو لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیسٹ میں نوازشریف کے پلیٹلٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم پائی گئی تھی۔

نواز شریف کی ایئر ایمبولنس کا اندرونی منظر۔

سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل تھے۔

نواز شریف کو لے کر جانے والی ایئر ایمبولینس آج شب برطانیہ پہنچے گی

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل تھا۔

اسپتال سے گھر منتقلی

ن لیگ کے تا حیات قائد نوازشریف کو سروسز اسپتال سے 16 روز بعد گھر منتقل کر دیا گیا تھا جہاں ان کے لیے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) قائم کیا گیا تھا۔

شریف فیملی نے نیشنل بلڈ اینڈ بون میرو ڈیزیزز کراچی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کی خدمات بھی حاصل کی تھیں۔ صحت کے مسائل بڑھ جانے کے سبب ڈاکٹرز نے نواز شریف کو بلا تاخیر بیرون ملک جانے کی ہدایت کی تھی۔


معاونت
متعلقہ خبریں