ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، دوسرے محاذ کی طرف جا رہے ہیں، چیئرمین نیب



اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اب ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے اور ہم دوسرے محاذ کی طرف جارہے ہیں، کوئی حکمراں جماعت کو بری الذمہ نہ سمجھے جن کو آئے چند ماہ گزرے ہیں ان کے دورمیں بھی کرپشن کودیکھیں گے اور یکطرفہ احتساب کا تاثر ختم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ2017کےبعد کوئی بڑااسکینڈل سامنے نہیں،  پہلے ان مقدمات پر توجہ دی جو طویل عرصے سے زیرالتوا تھے لیکن اب دیکھنا ہوگا آخری 12،14 ماہ میں کیا کرپشن ہوئی، کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ صاحب اقتدار کی طرف آنکھیں بند رکھیں گے۔

جاوید اقبال نے کہا کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھا جائے کہ 100ارب کا قرضہ کہاں گیا؟ بجٹ کروڑوں کا لیکن بچہ کتے کے کاٹنے سے ماں کی گود میں مر جاتا ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ صوبے کا کارڈ بھی استعمال کرلیں نیب کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ ہماری منزل کرپشن کاخاتمہ ہے اور اسے حاصل کر کے رہیں گے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہر طاقت نیب کے دروازے کے باہر ختم ہوجاتی ہے، نیب کی طرف سے کوئی ڈیل، ڈھیل یا این آر او نہیں دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی گروہ سے نہیں، ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ جھکاو ایک طرف ہے، جنہوں نے کبھی قانون بھی نہیں پڑھا وہ بھی تنقید کر رہے ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میرا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں، مجھ پر الزام تراشی، کردارکشی اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، نیب کی کوئی ذاتی غرض نہیں ہے وہ کسی سے سیاسی انتقام کیوں لے گا۔ اتنا خوفناک زمانہ نہیں کہ مائیں بچوں کو نیب کے نام سے ڈرائیں۔

بی آرٹی کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے اسٹے ہے اور ہم کوشش کررہے ہیں کہ عدالت کا حکم امتناع ختم ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہروہ شخص جونیب کے ریڈار پر ہے وہ تو نیب کو اچھا نہیں کہے گا، مجرم کو پکڑنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا،میں ذاتی تنقید سے گھبرانے والا نہیں۔

جسٹس ریٹائر جاوید اقبال نے کہا جو کہنا ہے کہیں کارواں چلتا رہےگا، جیسے مجنوں کی منزل لیلیٰ تھی ویسے نیب کی منزل کرپشن کاخاتمہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف عدالتوں میں 1270 ریفرنس چل رہے ہیں اور وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان سے کرپشن کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔


متعلقہ خبریں