امریکہ نے مغربی کنارے پر غیر قانونی یہودی آباد کاری کی حمایت کردی


امریکہ نے اپنی چار دہائیوں پر محیط پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے  پر غیر قانونی یہودی آباد کاری کی حمایت کا اعلان کردیا، جس سے فلسطینیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

واشنگنٹن میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کا قیام غیر قانونی نہیں ہے۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی بستیاں غیر قانونی ہیں تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 1967 میں قبضہ کی گئی فلسطینی زمین پر آباد کاری جائز ہے۔

عالمی برادری 1949 کے چوتھے جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کسی بھی ملک کے شہریوں کو مقبوضہ اراضی پر آباد کرنا یا منتقل کرنا غیر قانونی سمجھتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اعلان نے ایک تاریخی غلطی کو درست کیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی حکام نے امریکی اعلان کو جنگل کا قانون اور یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قوانین  سے متصادم قرار دیا ہے۔ فلسطینی مذاکرات کار صیب ایرکات نے کہا کہ امریکہ بین الاقوامی قانون کو جنگل کے قانون سے تبدیل کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا مغربی کنارےفلسطینی باشندوں کیلئے بھی گھروں کی تعمیر کا اعلان

مائیک پومپیو کے اعلان سے نہ صرف اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کا عمل متاثر ہو نے کا امکان پیدا ہوگیا ہے بلکہ اس سے صدر ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی دھچکہ لگے گا۔

مائیک پومپو نے کہا ہے کہ صابق امریکی صدر جیمی کارٹر نے 1978 میں یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قوانین سے متصادم قرار دیا تھا تاہم بعد میں آنے  والے رپبلکن صدر ڈونلد ریگن نے کہا تھا کہ مغربی کنارے اسرائیلی آباد کاری اور بستیاں بین الاقوامی قوانین سے متصادم  نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے اسرائیلی شہریوں کی بستیوں کا قیام بلکل بھی بین الاقوامی قوانین سے متصادم نہیں ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودین نے  ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نہ تو اہلیت رکھتا ہے اور نہ ہی بین الاقوامی قراردادوں کو نفی کرنے کا مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیلی آبادکاری کو قانونی حیثیت دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں