ملک اکیلے چلانے کی بات کرنے والا اپنا علاج کرائے، احسن اقبال


کراچی: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو اکیلے چلانے کی بات کرنے والے کو اپنا علاج کرانے کی ضرورت ہے، عمران خان کا آج بھی رویہ غیر سنجیدہ ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان کے میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔ نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے لیے ہمیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انتہائی نفرت آمیز سیاست متعارف کرا دی ہے اور ان کے نزدیک انسانی زندگی کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اگر نواز شریف کو پہلے جانے دیا جاتا تو وہ نارمل فلائٹ سے چلے جاتے لیکن اب انہیں ائر ایمبولینس کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی تصدیق کے باوجود وزیر اعظم عمران خان کو نواز شریف کی بیماری پر تسلی نہیں ہو رہی تھی جس پر عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے ڈاکٹروں کی ٹیم بلائی، انہوں نے بھی بیماری کی تصدیق کی تو عمران خان نے کابینہ کا آگاہ کیا لیکن اس کے باوجود وفاقی کابینہ نواز شریف سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان دیتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ سیاست چلانے کے لیے نواز شریف کی رہنمائی ہمیں دستیاب رہے گی جبکہ ذمہ داران اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے، خواجہ آصف کو پارلیمانی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں وہ معاملات دیکھتے رہیں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ مریم نواز اس وقت اپنے والد کی وجہ سے پریشان ہیں اس لیے ہم بھی  نہیں چاہتے کہ انہیں مزید پریشان کیا جائے۔ نواز شریف کی صحتیابی کے بعد سب اپنا اپنا کردار ادا کریں گے۔ مریم نواز کی نوجوانوں میں کافی پذیرائی ہے اور وہ نواز شریف کی تندرستی کے بعد پھر اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے اور اس ملک کو تن تنہا کوئی نہیں چلا سکتا اگر کوئی شخص پاکستان کو اکیلے چلانے کا دعویٰ کرتا ہے تو اسے اپنا علاج کرانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت ابھی تک کنٹینر پر ہی کھڑی ہوئی ہے۔ عمران خان کا آج بھی اپنی تقریوں میں رویہ غیر سنجیدہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس حکومت کو ابھی تک پاکستان کی اقتصادی صورتحال کا ادراک نہیں ہے۔ موجودہ حکومت نے جو سراسیمگی پھیلائی ہے اس کے بعد ہر ادارے کا افسر خوفزدہ ہے اور کوئی کسی بھی طرح کا کام کرانے یا رقم جاری کرتے ہوئے کترا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات میں شدید تلخی کے باوجود ہم نے حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے پھر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حزب اختلاف این آر او لینا چاہتی ہے۔ جس کے بعد ہم نے کہا کہ حکومت پہلے اپنا پورا زور لگا لے وہ کس کس کو پکڑ کر اندر کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں ہدف پورا کرنے کیلئے غریبوں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا، ماہر معاشیات

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے موجودہ رویوں کے ساتھ ملک نہیں چل سکتا۔ حکومت کی اپنی اہلیت اور صلاحیت پر بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ پکڑ دھکڑ سے کسی بھی طرح ملک نہیں چل سکتا۔ عمران خان کے رویے کے بعد اب حزب اختلاف اس بات پر متفق ہے کہ شفاف انتخابات ہونے چاہیئیں۔

انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی کے آج کے اجلاس میں ہم نے فیصلہ کیا کہ احتجاج کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس لیے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

عامر ضیا نے کہا کہ جو کبھی ناممکن نظر آتا تھا وہ دیکھتے ہی دیکھتے ممکن نظر آگیا اور نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اب مریم نواز میدان سیاست میں اتریں گی یا وہ بھی خاموشی اختیار کیے رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کیمپ میں وزیر اعظم سمیت کئی افراد نواز شریف کے بیرون ملک چلے جانے پر شدید نالاں ہیں لیکن کہتے ہیں کہ مایوسی میں بھی کوئی کرن ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں