ایران، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج ، 106 افراد ہلاک

ایران، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج ، 106 افراد ہلاک

تہران: ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 21 شہروں میں 106 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی ایجنسی ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق  ایرانی حکومت کی طرف سے بڑی تعداد میں ہونے والی شہریوں کی  ہلاکتوں کی خبر پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ ہفتے ایران کی حکومت نے تیل کی قیمتوں میں 3 گنا اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مظاہرین نے تیل کے ذخائر پر حملے اور ان کو نذرآتش کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔

ایرانی عوام کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمت بڑھانے سے مہنگائی میں اضافہ ہو جائے گا جس کے باعث نظام زندگی چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

حکومتی ادارے  نیشنل ایرانین آئل پراڈکٹس ڈسٹری بیوشن کمپنی ( این آئی او پی ڈی سی) کی جانب سے 15 نومبر کی رات کیے گئے اعلان میں کہا گیا کہ تمام گاڑی مالکان کو گاڑی میں مہینے کے پہلے 60 لیٹر گیس ڈلوانے پر 15000 ہزار ریال ادا کرنے پڑیں گے۔

60 لیٹر سے زیادہ گیس ڈلوانے کے بعد موجودہ قیمت یعنی 0.127 ڈالر فی لیٹر 33 فی صد اضافے کے ساتھ یہ قیمت فی لیٹر قریباً 30 ہزار ریال ہو گی۔

تیل کی قیمتوں میں یہ اضافہ ایسے وقت کیا گیا جب امریکی پابندیوں کے باعث ایران کو تیل سے ہونے والی آمدن میں بہت کمی کا سامنا ہے۔


متعلقہ خبریں