گلوکار شوکت علی خان علیل ہوگئے، اسپتال منتقل


لاہور: فوک گائیکی کے بے تاج بادشاہ استاد شوکت علی خان علیل ہو گئے جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔

سریلی آواز اور مضبوط سروں کے مالک گلوکار ذیابیطس اور جگر کے عارضے میں مبتلا ہیں، طبیعت بگڑنے پر انہیں اسپتال کے میڈیکل یونٹ تھری میں داخل کرا یا گیا ہے۔

معروف گلوکار کے مختلف ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں۔ ایم ایس ڈاکٹر سلیم شہزاد نے ملاقات کے بعد معروف گلوکار کی صحت میں جلد بہتری کی امید ظاہر کی ہے۔

تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے جانے والے شوکت علی کا تعلق تحصیل مالکوال سے ہے۔

انہوں نے اپنے بھائی عنایت علی خان سے تربیت حاصل کی اور گلوکاری کا باقاعدہ سفر 1960 میں شروع کیا، جو اب بھی جاری ہے۔

شہرت یافتہ گلوکار کو 1963 میں بطور پلے بیک سنگر پہلی مرتبہ فلم تیس مار خان میں گانے کا موقع ملا۔

انہوں نے صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں بھی خوب نام کمایا، 1965 کی جنگ میں ان کا گایا ہوا ملی نغمہ، جاگ اٹھا ہے، سارا وطن اب بھی جوانوں کو جوش دلاتا ہے۔

معروف گلوکار کو 1976 میں وائس آف پنچابی اور 1999 میں پرائیڈ آف پرفارمنس کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

بیٹے عمران شوکت نے مداحوں سے شوکت علی کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اپیل کی ہے۔


متعلقہ خبریں