مسلم لیگ ن نے قانون سازی کے خلاف ہائی کورٹ جانے کا اعلان کر دیا

lahore high court

لاہور: مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی کے خلاف ہائی کورٹ میں جانے کا اعلان کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے رکن وارث کلو نے کہا ہے کہ اسمبلی میں پاس کرائے گئے بل کسی بھی کمیٹی کو نہیں بھیجے گئے تھے جبکہ قانون کے مطابق قانون سازی کے لیے بل کمیٹی یا اسپیشل کمیٹی کو بھیجنے لازمی ہوتے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ آج پنجاب اسمبلی میں تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے کیونکہ قانون اور حزب اختلاف دونوں کو ہی بائی پاس کر کے جعلی قانون سازی کی گئی۔

اس سے قبل پنجاب اسمبلی میں حکومتی اراکین نے حزب اختلاف کی غیر موجودگی میں 9 بل پاس کرا لیے جبکہ حزب اختلاف کے اراکین نے قانون سازی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

حزب اختلاف کے اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت ماورائے قانون اقدامات کر رہی ہے، بل نہ کسی قائمہ کمیٹی کو بھیجے گئے نہ کسی اسپیشل کمیٹی سے منظوری لی گئی اور بعض ایسے محکموں کے حوالے سے بھی بل منظور کرالیے گئے جن کی قائمہ کمیٹیاں تشکیل ہی نہیں پائیں۔

پنجاب اسمبلی نے سوشل سیکیورٹی برائے صوبائی ملازمین، واٹر بل پنجاب 2019، اسپتال اور ڈسپنسریاں ختم اور بند کی گئی سہولیات کو پنجاب کے مسودہ قانون کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں معاشی سفارتکاری کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، شاہ محمود قریشی

ایوان میں ریگولرائزیشن آف سروس پنجاب کا بل، کھال پنچائت بل، ورکرز ویلفئر فنڈ پنجاب اور آب پاک اتھارٹی بل بھی ایوان پاس کیا۔ کم ازکم اجرت پنجاب، راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کے مسودات بھی پاس کیے گئے جبکہ مقامی حکومت پنجاب ترمیمی آرڈیننس ایوان میں متعارف کروایا گیا۔

پنجاب اسمبلی سے ہونے والی قانون سازی سے مختلف محکموں کے قوانین میں ترمیم بھی کی گئی۔


متعلقہ خبریں