پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ

پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ کمیشن قائم کیا جائے جو صحیح حقائق جانچ سکے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارتی کرفیو عالمی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہےبھارتی حکومت انٹرنیٹ سروس اور موبائل سروس بحال کرے اور سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے کمیشن کے قیام کے متعلق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل کو خط ابھی رسال کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی جبری حراستوں اور گرفتاریوں کے حولے سے اعداد و شمار موجود نہیں، بھارت نے بھی اس ضمن میں ایف آئی آر رجسٹر کرنا اور اعداد و شمار میڈیا پر لانے کا سلسلہ بند کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرانے کی کوشیش ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ ہم ہندوستان سے اچھے تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں تاہم ان کی جانب سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور ہمیں ہندوستان سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے۔

دفترخارجہ کے ترجمان نے افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات پر سرد مہری کے حوالے سے بتایا پاکستان کو اس کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے۔

انہوں نے اعادہ کیا کہ مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی آباد کاری پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

لاپتہ کرنل ریٹائرڈ حبیب  طاہر کے معاملے انہوں نے ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا کہ ان کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ دیکھا ہے جو کہ جعلی دکھائی دیتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کرنل حبیب کے اہلخانہ اور حکومت پاکستان ان کے حوالے سے پریشان ہے۔


متعلقہ خبریں