عمران خان خود اپنی حکومت گرانے کے درپے ہیں، خواجہ سعد رفیق

خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں آٹھ روز کی توسیع، 29 نومبر کو دوبارہ طلب

خواجہ سعد رفیق کی ضمانت منظور ہو گئی

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں آٹھ روز کی توسیع کرتے ہوئے 29 نومبر کو انہیں دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

آج عدالت میں دو گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہو گئی، گواہ اعجاز احمد نے عدالت کو بتایا کہ ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق خواجہ سعد رفیق کی ٹیکس ریٹرن موجود ہے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر جوڈیشل مجسٹریٹ ذوالفقار باری کو جرح کیلئے اور وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کو بیان قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا۔

اس موقع پر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان خود اپنی حکومت گرانے کے درپے ہیں، ان کا فاشسٹ رویہ خود ان کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے، ملک کو بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انتشار سے بچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، حکومت مسلسل غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکمران غیرملکی فنڈنگ کیس میں بار بار حکم امتناعی کے پیچھے چھپ رہے ہیں، بچہ جمورا ریاستی اداروں کو دھمکیاں دینے پر اتر آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کا رویہ مارشل لاء ادوار سے بھی بدتر ہے، ہمیں میڈیا کے ساتھ بات کرنے سے روکنا غیر آئینی عمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتقام، جبر اور نا اہلی کا دور ختم ہونے والا ہے، معاشی بدحالی، سیاسی ابدتری اور بدترین انتقام حکمرانوں کے گلے کا طوق بن چکے ہیں۔

رہنما نون لیگ نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر سیاسی تنہائی کا شکار ہے، خود عمران خان اور انکے ساتھی ہی اپنی حکومت پر حملہ آور ہیں۔

نیب کی حراست میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب اندر بیٹھے ہیں اور باہر میگا فون کا استعمال کیا جا رہا ہے، پولیس یہاں سے چلی جائے تو یہ سارے مسئلے حل ہو جائیں گے۔

پولیس کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، جج صاحب کیس سن رہے ہیں اور نیب اپنی کارروائی کر رہا ہے۔

مزید جانیں : خواجہ برادران کی بریت کی درخواستیں مسترد

انہوں نے کہا کہ عدالت میں سیلفی لینے اور تصویر بنانے پر سختی سے پابندی ہے جس کا ہم مکمل احترام کرتے ہیں لیکن کس قانون کے تحت میڈیا سے بات کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔

خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پولیس والے روز عورتوں بچوں کو دھکے مارتے ہیں، انہوں نے عدالت کو مچھلی بازار بنا دیا ہے۔

پیراگون ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل

قومی احتساب بیورو(نیب) کا الزام ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے مل کر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی۔

نیب کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا، خواجہ برادران نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

نیب نے الزام لگایا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے ہیں، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔


متعلقہ خبریں