حمزہ شہباز کو پی اے سی کی چئیرمین شپ دینے کے معاملے پر اہم پیشرفت

حمزہ شہباز کو پی اے سی کی چئیرمین شپ دینے کے معاملے پر اہم پیشرفت

فوٹو: فائل


لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) ون کی چئیرمین شپ دینے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس ضمن میں اسپیکر چودھری پرویز الہی نے اپنی سربراہی میں 7 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کمیٹی پرویز الہٰی کی سربراہی میں قائمہ کمیٹیوں سے حزب اختلاف کے اراکین کے مستعفی ہونے اور حمزہ شہباز کو پی اے سی ون کی چئیرمین شپ دینے کے مطالبے کو دیکھے گی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی میں وزیر قانون راجا بشارت, وزیر پراسیکیوشن چودھری ظہیرالدین اور وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

جبکہ حزب اختلاف کی جانب سے چودھری اقبال, سمیع اللہ خان اور ملک ندیم کامران شامل ہوں گے۔

یاد رہے  پی ایم ایل ن کے اراکین اسمبلی نے پنجاب حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے استعفی دے دیا تھا جنہیں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے منظور نہیں کیا تھا۔

اس ضمن میں ن لیگ کے ترجمان ملک کامران نے بتایا کہ قائدِ حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو پبلک اکاونٹ کمیٹی (پی اے سی) کا چئیرمین نہ بنانے پر مسلم لیگ ن کے100 ارکان کے استعفے جمع کرا رہے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پنجاب اسمبلی میں اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو بنانے میں تاخیر کی ہے۔ حمزہ شہباز کو پی اے سی کا چئیرمین نہ بنانے کے پیچھے وزیر اعظم کی مداخلت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو پنجاب اسمبلی کے معاملات میں مداخلت کرنا ناجائز عمل ہے، ابتدائی طور پر پارٹی نے فیصلہ کیا پنجاب اسمبلی کی تمام اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہوں۔

خیال رہے  ترجمان پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب عظمی بخاری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر لیگی رہنماوں کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرکے اپوزیش کو نمائندگی کے حق سے محروم رکھا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس مولانافضل الرحمان کے دھرنے سے مشروط

انہوں نے کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) ون میں حزب اختلاف کو چیئرمین شپ نہیں دی جا رہی۔  قانون سازی میں اپوزیشن کی آواز کو بلڈوز کیا جارہا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اب تک پی اے سی ٹو تشکیل دی گئی ہے۔ پی اے سی ٹو کی چیئرمین شپت حکومت کے پاس ہے۔  پی اے سی ون اور تھری تشکیل نہیں دی جاسکی ہے۔

عظمی بخاری نے کہا کہ اپوزیشن کو پنجاب اسمبلی کی کاروائی میں دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ یہ اقدام کسی صورت قبول نہیں۔


متعلقہ خبریں