’ فارن فنڈنگ کیس سے کوئی خطرہ نہیں‘

فوٹو: فائل


اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے جس پر ہماری ٹیم کام کر رہی ہے اس سے مجھے یا میری پارٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو میرا چہرہ نہیں پسند مگر انہیں مجھے مزید ساڑھے تین سال برداشت کرنا ہو گا۔

وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جب میں جاؤں تو پاکستان سرمایہ کاری کا مرکز بن چکا ہو، چین کی مدد سے زراعت میں انقلابی تبدیلیاں آچکی ہوں اور ملک کی صنعت کا پہیہ چل رہی ہو۔

دوسری جانب ہم نیوز کےپروگرام ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ اوور سیز پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتے ہیں، ان کی جانب سے بہت زیادہ فنڈنگ کی جاتی ہے، یہ بات سب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو اگر پتا تھا کہ کوئی غلط فنڈنگ ہو رہی ہے تو انہیں ماضی میں پارٹی اجلاسوں میں یہ بات کہہ دینی چاہیے تھی، پارٹی چھوڑنے کے بعد اس طرح کی باتیں کرنے کی کوئی طق نہیں بنتی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا بیرون ملک کوئی ایسا اکاوَنٹ نہیں جس پر غیر قانونی فنڈز آتا ہو۔ پارٹی کو اوور سیز پاکستانیوں کی طرف سے باقائدہ فنڈنگ ہوتی رہی ہے، وزیراعطم عمران خان نے کبھی کسی غیر ملکی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائے۔

فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کیس الیکشن کمیشن میں ہے اور وہاں سے ہی فیصلہ آئے گا۔عمران خان کہہ چکے ہیں فارن فنڈنگ کیس میں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

کیس کا پسِ منظر

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہے۔

اکبر ایس بابر نے اپنے درخواست میں الزام لگایا کہ غیر قانونی اور غیر ملکی فنڈز میں تقریباً 30 لاکھ ڈالر 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے، مذکورہ رقم غیر قانونی طریقے ‘ہنڈی’ کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔

الیکشن کمیشن نے 10 اکتوبر2019 کو اس کیس کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواستوں کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا تھا جس کے خلاف پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی اور ہائی کورٹ نے کیس کو دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں