ملازمت چلے جانے کا خوف۔۔ کیا کیا جائے؟


اسلام آباد: موٹیویشنل اسپیکر عمیر جلیاوالا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگر اینٹ کے نیچے سے 4 موٹیویشنل اسپیکرز بھی نکلیں تو کم ہیں کیونکہ ہمارے ملک سے منفی سوچ کو دور بھگانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو “صبح سے آگے” میں میزبان شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب ہمارے ملک میں مقابلہ بڑھ گیا ہے، لوگوں کا رجحان پڑھائی کی طرف زیادہ ہے جو کہ ایک اچھی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسان کو اپنے اندر کی آواز سننے کی ضرورت ہے، ہمیں پتا ہونا چاہیئے کہ ہم دراصل کرنا کیا چاہتے ہیں، تبھی ایک اچھی ملازمت ڈھونڈی جا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے عوام کو اس خیال سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے ملک میں نوکریوں کی کمی ہے۔ درحقیقت کام بہت ہے لیکن لوگوں میں اتنی صلاحیتیں موجود نہیں ہیں۔

اچھی ملازمت حاصل کرنے کے لیے اہم ہدایات:

عمیر جلیاوالا نے بتایا کہ اپنی بات پہنچانے کی مہارت (Communication Skills) پر بہت زیادہ کام کریں، 70 فیصد ملازمتوں میں اچھے کمیونیکشن سکلز رکھنے والے کو ترجیح دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسان کو کامیاب بنانے میں دو چیزیں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں:

1- اچھا لکھنا
اکثر لوگ لکھنے سے بھاگتے ہیں، لوگ شاید بہتر تحریر کی اہمیت سے واقف نہیں۔ اچھے الفاط کا استمال پڑھنے والے کو آپ کا گرویدہ بنا سکتا ہے لہذا اپنے الفاط کا چناؤ بہت سوچ کر کریں۔

2- اچھا بولنا
انسان کو اپنے خیالات کا اظہار اچھے طریقے سے کرنے کا فن آنا چاہیئے کیونکہ اسی طرح وہ سامنے والے کی توجہ حاصل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں چیزوں پر کام کرنا بہت زیادہ ضروری ہے اور اس کے لیے انسان کو اچھا پڑھنے اور اچھا دیکھنے کی ضرورت ہے، تبھی انسان اچھا لکھنے اور بولنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔

اگر ملازمت چلی جائے تو کیا کریں؟

عمیر جلیاوالا نے کہا کہ انسان کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کی نوکری دنیا کی آخری چیز نہیں تھی، ہاں یہ زندگی گزارنے کے لیے بہت ضروری ہے لیکن اگر نوکری چلی جائے تو اپنا برا حال نہ کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ خود کو الزام نہ دیں اور ملامت نہ کریں، یہ نہ سمجھیں کہ آپ کسی قابل نہیں اور نوکری جانا آپ کی غلطی ہے بلکہ خود کو سمجھائیں کہ ادارے کو آپ کی ضروت نہیں تھی اور اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں ہے۔

لوگوں سے چھپائیں نہیں

جب تک آپ کسی کو بتائیں گے نہیں کہ آپ کی ملازمت ختم ہو چکی ہے کوئی بھی آپ کی مدد نہیں کر سکے گا لہذا کسی کو یہ بات بتانے میں شرمندگی محسوس نہ کریں ورنہ اپنا ہی نقصان کر بیٹھیں گے۔

فارغ نہ رہیں

فارغ رہنا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوتا لہذا ملازمت کے چلے جانے کے غم میں خود کو سست نہ بنائیں۔ خود پر محنت کریں، کسی نہ کسی کام میں مصروف رہیں تا کہ آپ کی صلاحیتوں کو زنگ نہ لگے۔


متعلقہ خبریں