دو گروپوں میں خونریز تصادم: مشتعل افراد کا میتیں اٹھا کر فیض آباد فلائی اور پر دھرنا


راولپنڈی: ڈھوک کالا خان میں رات گئے خونریز تصادم کے نتیجے میں چار افراد کی ہلاکت کے بعد لواحقین اور مظاہرین کا میتیں اٹھا کر فیض آباد فلائی پر مظاہرہ جاری ہے۔

مشتعل مظاہرین  کی جانب سے فیض آباد فلائی اور پر دھرنے کی وجہ سے مرکزی شاہراہ اور اسلام آباد ایکسپرس وے پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔ مظاہرین پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملزمان کی فوری گرفتار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق سابق ایم این اے حاجی پروپز اور پولیس کے درمیان مذاکرات کے بعد مظاہرین نے اسلام آباد ایکسپریس وے کے بند حصے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔ ایکسپرس وے بند ہونے کی وجہ سے اسلام آباد کے سرینہ چوک تک ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

فیض آباد فلائی اور اور مرکزی شاہراہ  پر جاری دھرنے کی وجہ  سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مظاہرین سے سڑک خالی کرانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مظاہرین کا مظالبہ ہے کہ  ملزمان کا نام فوری طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پولیس تشدد سے شہری کی ہلاکت پر دو اہلکار معطل

خیال رہے کہ جمعرات کی رات 11 بجے کے قریب ڈھوک کالا خان شمس آباد میں ٹیکسی سٹینڈ کے نزدیک یونین کونسل 22 کے سابق چیئرمین جہانگیر نمبردار گروپ اور چودھری یاسر گروپ کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد جان بحق اور سات زخمی ہوگئے تھے۔

دریں اثناء ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل نے دعویٰ کیا ہے کہ قتل کے مقدمہ میں نامزد 2 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ گرفتار ملزمان سے وقوعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ بر آمد کر لیا گیا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ایک گرفتار ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ قبضہ میں لے کر بلاک کروانے کے لئے متعلقہ محکمہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔

یس ایس پی انوسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ مقدمہ کے 19 نامزد اور 4 نامعلوم سمیت 23 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالوائے جائیں گے تاکہ کوئی بھاگ نہ سکے۔

ایس ایس پی نے کہا کہ تمام ملزمان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروائے جائیں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں