پیوٹن تیسری دفعہ روس کے صدر منتخب


ماسکو: روس کے صدارتی الیکشن میں مسلسل دوسری فتح حاصل کرنے کے بعد ولادی میر پیوٹن آئندہ چھ برس کے لئے صدر منتخب ہوگئے۔

ولادی میر پیوٹن نے 1999 سے روس کی باگ دوڑ سنبھالی ہوئی ہے۔ کبھی وہ صدر اور کبھی وزارت عظمیٰ کے عہدوں پر فائز رہے۔

روسی آئین کے مطابق کوئی بھی شخص مسلسل تین مرتبہ صدر کا عہدہ نہیں سنبھال سکتا۔ اس لئے دو دفعہ صدر کا انتخاب جیتنے کے بعد 2008 میں پیوٹن وزیر اعظم کی کرسی پر براجمان ہوگئے۔

ولادی میر پیوٹن اپنے اقتدار کو مزید بڑھانے کے لئے 2012 میں ایک بار پھر صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہوئے اور کامیاب ہوگئے۔

2018 میں پیوٹن نے چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہو کر دنیا پر طویل حکمرانی کرنے والے رہنماؤں کی فہرست میں بھی اپنا نام لکھوا لیا۔

حالیہ الیکشن میں اُنہوں نے 76 اعشاریہ چھ فیصد ووٹ حاصل کئے۔ دوسرے نمبر پر موجود پویل گرودی نین نے تقریباً 12 فیصد اور ولادی میرزہرینویسکی نے تقریباً چھ فیصد ووٹ لئے۔

الیکشن کے غیر حتمی نتائج سامنے آنے کے بعد روسی صدر نے ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں ریلی سے خطاب کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ووٹرز نے گزشتہ چند سالوں کی کامیابیوں کو تسلیم کیا ہے۔

مسلسل دوسری مرتبہ کامیاب ہونے کے بعد ولادی میر پیوٹن 2024 تک صدارت کے عہدے پر براجمان رہیں گے۔ 18 برس سے اقتدارمیں موجود پیوٹن، جوزف اسٹالن کے بعد روس پر سب سے طویل عرصہ حکمرانی کرنے والے سربراہ مملکت ہیں۔

روس 11 مختلف ٹائم زونز میں بٹا ہوا ہے مشرقی حصے میں پولنگ کا آغاز گرین ویچ ٹائم کے مطابق ہفتہ کو رات آٹھ بجے ہوا۔ انتخابی عمل اتوار کی شام چھ بجے تک جاری رہا۔

روس کے 85 مختلف علاقوں میں ایک لاکھ کے لگ بھگ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دس کروڑ نوے لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔

علاوہ ازیں 145 دیگر ممالک میں مقیم روسی باشندوں نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ کریمیا کے باشندوں نے بھی پہلی مرتبہ روس کے صدارتی انتخاب میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔


متعلقہ خبریں