جے یو آئی کا پلان بی پارٹی توقعات کے برعکس ناکام رہا، رپورٹ

جے یو آئی کا پلان بی پارٹی توقعات کے برعکس ناکام رہا، رپورٹ

پشاور:اسپیشل برانچ خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کا پلان بی پارٹی توقعات کے برعکس مکمل طور پر ناکام رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی کے کارکنان کی جانب سے ملک کے بیشتر شہروں کی سڑکوں کی بندش سے مظاہرین کو عام لوگوں کی مزاحمت اور شدید مذمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ہےجبکہ کئی مقامات پرجے یوآئی ف کےکارکنوں اورعوام کے درمیان لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جے یو آئی ف کے پلان سی میں ممکنہ طور پر حزب اختلاف کی جماعتیں ساتھ نہیں دیں گی۔ جے یو آئی پلان سی میں صرف ریلیاں نکالے گی اور جلسے کرے گی جس کا آغاز 24 سے 30 نومبر تک ہو گا۔

یاد رہے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے پلان بی ختم کرتے ہوئے ملک کی تمام بند سڑکیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو میں اکرم درانی کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کی حالت پر رحم کرتے ہوئے گھر چلے جائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن آئندہ کے مشترکہ لائحہ عمل کی تیاری کیلئے اے پی سی بلائیں۔

مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا ضلعی سطح پر احتجاج کر کے عوامی ایشوز اٹھائیں گے۔ 2020 میں شفاف انتخابات کے ذریعے نئی جمہوری حکومت کے قیام سے ہی مسائل حل ہو نگے۔

اے این پی کے میاں افتخار کا کہنا تھا جیسے ہی آزادی مارچ ختم ہوا حکمرانوں کا لہجہ بدل گیا۔ نواز شریف کو موت کے قریب پہنچا کر بھی حکمرانوں کا لہجہ بدل نہ سکا۔ آصف زرداری طبعی بنیاد پر ضمانت تک نہیں لے رہے۔ سیاسی رہنماوں کو بغیر جرم قید میں رکھا گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں