سرکاری افسران کے واٹس ایپ استعمال پر پابندی کی تجویز


اسلام آباد: وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے سرکاری افسران کے واٹس ایپ استعمال پر پابندی کی تجویز دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی کمپنی نے ڈیٹا چوری کرنے والا مال ویئر واٹس ایپ پر چھوڑا ہے جس سے پاکستان سمیت دنیا کے 20 ممالک متاثر ہوئے ہیں۔

اس ضمن میں وزارت آئی ٹی کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں 1400 اعلیٰ حکام کی حساس معلومات متاثر ہوئی ہیں۔

انہوں نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹس ایپ کا نیا ورژن استعمال کیا جائے اور 10 مئی سے قبل خریدے گئے موبائل فونز تبدیل کئے جائیں۔

یاد رہے گزشتہ دنوں وزارت آئی ٹی نے سرکاری اداروں میں فیس بک، یو ٹیوب اوریو ایس بی کے استعمال پربھی پابندی کی تجویزدی تھی۔

اس بات کا انکشاف  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں ہوا تھا جہاں وزارت آئی ٹی کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔

سرکاری حکام نے کمیٹی اراکین کو آگاہ کیا کہ سرکاری دفاتر میں بیٹھے لوگ یو ٹیوب چلا رہے ہیں،فیس بک بھی چلائی جا رہی ہیں اور یو ایس بی سے ڈیٹا گھر بھی لے جاتے ہیں۔

حکام نے کہا کہ ڈیٹا کو سینٹرلائزڈ کر کے تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کریں گے ۔ این آئی ٹی بی سینٹرلائزڈ ڈیٹا سسٹم کو ہوسٹ کرے گا۔

این آئی ٹی بی حکام نے کہا کہ سرکاری ملازمین مستقبل میں واٹس ایپ کا استعمال نہیں کر سکیں گے ،سرکاری ملازمین کیلئے واٹس ایپ طرز کی سروس متعارف کرائی جائے گی ، حکومت پاکستان وٹس ایپ طرز کا سرور بناِئے گی۔

یہ بھی پڑھیئے: گلوبل واٹس ایپ ہیک میں ممکنہ طور پر حکومتی افسران بھی متاثر

حکام نے کہا کہ سرکاری ملازمین دستاویز اپنے ذاتی وٹس ایپ پر شیئر نہیں کریں گے ۔ وٹس ایپ طرز کی سرکاری  سروس پر وائس میسیج ، ویڈیو اور دستاویزات بھیج سکیں گے۔


متعلقہ خبریں