پی ٹی آئی کیخلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس میں جلد فیصلے کی درخواست دائر

25اراکین نےقومی وصوبائی اسمبلی کی رکنیت بحال،86 تاحال معطل

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی ہے کہ حکمران جماعت کیخلاف غیرملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد از جلد کیا جائے۔

درخواست کے متن میں شامل ہے کہ مذکورہ کیس گزشتہ پانچ سالوں سے زیر التوا ہے اور تحریک انصاف اب تک ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

چھ صفحات پر مشتمل عرضی میں تحریک انصاف کی جانب سے اپنائے گئے تاخیری حربے بھی درج ہیں جن کے سبب کیس التوا کا شکار ہوا۔

اکبر ایس بابر نے الیشکن کمیشن کو تحریری طور پر بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے 42 اجلاس ہوئے، ای سی پی 70 سماعتیں کر چکا ہے جب کہ حکمران جماعت نے کمیٹی کے 16 احکامات کو نظر انداز کیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ تحریک انصاف کوئی مصدقہ ریکارڈپیش نہیں کرسکی اور جان بوجھ کر سکروٹنی کمیٹی کو غیر فعال بنا رہی ہے۔

الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں میں پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات منگوا کر جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت کیخلاف 26 نومبر سے روزنہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مذکورہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق وکیل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب فیصل حسین چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے حکمران جماعت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غیر قانونی طور پر فارن فنڈنگ لینے میں ملوث رہی ہے تو الیکشن کمیشن اس جماعت کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں