حکام ٹھیک کام کریں تو عدالتوں کو مداخلت کی ضرورت نہیں ، چیف جسٹس

مقدمات میں خواتین کی ضمانت میں نرمی کی ضرورت ہے، چیف جسٹس

لاہور: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ حکام اگر کام کر رہے ہوں تو عدالتوں کی مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں، اعلیٰ حکام کی بار بار پیشی مناسب نہیں، عدالت میں حاضر ہونے والی شخصیات کا احترام ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بطورچیف جسٹس پولیس، آئی ٹی اور عدلیہ میں اصلاحات اور عدالتوں میں پیش ہونیوالوں کا وقار برقرار رکھنا پہلی ترجیح رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا پولیس سے تعلق 1976 سے شروع ہوا جب میں طالب علم تھا، بطور وکیل اور جج پولیس کےساتھ ہمیشہ بہترتعلق رہا، انصاف کی تیزترفراہمی میں پولیس تفتیش کا بنیادی کردار ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی دن مداخلت کرے تو معاملہ الجھ جاتا ہے، جب بھی کوئی مسئلہ عوامی توجہ حاصل کرتا سوموٹو کی توقع کی جاتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے پولیس اصلاحات کمیٹی تشکیل دی، ریٹائرڈ پولیس افسران نے بھی اس کمیٹی میں اہم کردار ادا کیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے ماڈل کورٹس قائم کیں، اصلاحات کی بدولت عدالتوں میں اپیلیں دائر ہونے میں 15 فیصد کمی آئی۔


متعلقہ خبریں