قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، مولانا فضل الرحمان


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کو انتہائی افسوس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کی توہین ھوئی ھے اور ان کے دینی و روحانی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسطرح کے واقعات تصادم، انتشار اور عالمی امن کیلۓ خطرہ کا سبب بنتے ہیں۔ یورپ کو اس شرمناک واقعہ پر مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس افسوس ناک واقعہ سے یورپ کا مکروہ  چہرہ سامنے آ گیا ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس اس وقت کہاں سو رہے ہیں، جو خود کو امن کا علم بردار گردانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں دہشتگرد کہیں یا جو کچھ اور مگر قرآن پاک کی بے حرمتی ناقابل قبول ہے۔ جس نوجوان نے قرآن پاک کا دفاع کیا ہے اسکو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل دھشتگرد کون ہے۔ ایسے واقعات کسی جگہ یا کسی بھی وقت پر ہوں قابل برداشت نہیں ہیں۔

قرآن پاک کی بیحرمتی کا واقعہ

گزشتہ دنوں ناروے کے شہرکرسٹین سینڈ میں اسلام مخالف تنظیم (سیان) کے سربراہ لارس تھورسن نے ریلی کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے ہوئے نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔

موقع پر موجود نوجوان عمر الیاس نے لارس تھورسن کو روکنے کے لیے اس پر حملہ کر دیا، پولیس کی مداخلت کے باعث قرآن کی بیحرمتی کرنے والے کی جان چھوٹی۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر نوجوان عمرالیاس کا نام ٹرینڈ کرنے لگ گیا جبکہ دنیا بھر کے مسلمان ان کی بہادری پر انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں