حکومت عوام کو دھوکا دے رہی ہے، سابق وزیر تجارت


اسلام آباد: سابق وزیر تجارت ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں معیشت کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے اور حکومت عوام کو دھوکا دے رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں میزبان محمد مالک سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین یونین ایس ایم ای ایسوسی ایشن ذوالفقار تھاور نے کہا کہ ایس ایم ایز بہت پریشان ہیں اور خرچے بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ توانائی میں بہت زیادہ خرچ ہو رہا ہے جبکہ خام مال بھی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے چھوٹے تاجر انتہائی پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای یونٹ تو اسی صورت میں چلے گا جب ان کا مال فروخت ہو گا اور کاروبار چلے گا۔ صورتحال انتہائی چیلنجز ہو گئی ہے۔

ذوالفقار تھاور نے کہا کہ حکومت کو دوستانہ پالیسی لانے کی ضرورت ہے۔ جس کے بعد معیشت میں تبدیلی آنا شروع ہو جائے گی۔

سابق وزیر تجارت ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی بہتر نہیں ہے اور اب یہ لوگ عوام کو دھوکا دے رہے ہیں جس میں سرفہرست وزیر اعظم عمران خان ہیں۔ جس طرح برآمد بڑھ رہی ہیں اگر اسی طرح بڑھتی رہیں تو اس سال شاید ہم 2011 کی برآمد کے قریب آ جائیں گے۔ جس پر مبارکبادیں دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی برآمد 40 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہیں لیکن ہم 24 ارب ڈالر پر ہی پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمارے ملک میں معیشت کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے۔ اگر یہ حالات کسی اور ملک میں ہوتے تو شور مچ جاتا کابینہ میں بیٹھے ہوئے لوگ تو ماہر معیشت نہیں ہیں انہیں کچھ معلوم ہی نہیں ہے۔

ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر بینکوں میں سرمائے کو نہیں بڑھا رہے اور قرضوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مجھے پی ٹی آئی سے یہ توقع نہیں تھی اور میں  نے انہیں ووٹ بھی دیا تھا۔ ہمیں اپنی حکومت کے خلاف بات کرتے ہوئے شرم آتی ہے لیکن انہوں نے حالات ہی ایسے کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کیسی دوستانہ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ صرف چند لوگوں کو نوازنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ تاجر اور عوام پریشان ہیں۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ سال 2000 میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے دور سے پاکستان کی معیشت کو دانستہ طور پر سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے۔ انٹرسٹ ریٹ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے فائدے کے لیے بڑھایا گیا ہے اور جیسے ہی انٹریسٹ ریٹ کم ہو گا سارا پیسہ واپس باہر چلا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا قبضہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ حکومت کی نااہلی بہت واضح ہو چکی ہے انہوں نے پاکستان کی معیشت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو ٹھیکے پر دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں سی پیک چینی امداد نہیں بلکہ تجارتی منصوبہ ہے، اسد عمر

ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ جس کو ڈرائیونگ نہیں آتی وہ تو گاڑی خراب ہی چلائے گا اس کو کچھ کہنے سے بہتری نہیں آئے گی آپ کو ڈرائیور تبدیل کرنے کی ضرورت ہو گی۔

رہنما مسلم لیگ ن اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ ہمارے ملک میں درآمد کو بڑھایا جا رہا ہے لیکن برآمد کم ہو رہا ہے۔ ملک میں بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی ہے۔

محمد مالک نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں ملک میں سب اچھا ہے اور معیشت بہتر ہو رہی ہے تو پھر ملک میں مایوسی کی فضا کیوں ہے ؟


متعلقہ خبریں