حزب اختلاف عوام کو گمراہ کر رہی ہے، فردوس عاشق اعوان


لاہور: وزیر اعظم کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عوام جاننا چاہتی ہے ایسی کونسی بیماری ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں، حزب اختلاف عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر بات کی گئی جس میں پہلا نکتہ ناروے میں ہونے والا واقعہ تھا جس کی شدید مذمت کی گئی۔ اسلام کے خلاف شرانگیزی سے اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے اور اس طرح کی شرانگیزی سے دنیا میں امن متاثر ہوتا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ حکومت نے ناروے میں ہونے والے واقعے پر اسلام ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اور یورپی یونین میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ معاشی حالات کو بہتر کرنے پر ٹیم کو مبارکباد بھی دی گئی۔ پہلی دفعہ معیشت کے حوالے سے بہتری آئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے ثمرات عوام تک منتقل کرنے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا جبکہ کور کمیٹی نے صنعت اور روزگار کے لیے مختصر المعیاد اور طویل المعیاد پالیسیوں پر غور کیا۔

حزب اختلاف سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بے روزگار اور نڈھال حزب اختلاف ٹی وی اسکرین پر رہنے کہ لیے بیانیے دے کر عوام کو گمراہ کر رہی ہے تاہم ہم غلط خبروں کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی کامیابیوں کو داغدار کیا جا رہا ہے۔ عوام کو نہ چھوڑنے کی بات کرنے والے آج ملک سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم اپنے منصوبے پورے کرنے کے حوالے سے خود عوام کے پاس جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم کا نوجوانوں سے متعلق حکومتی پالیسی مزید موثر بنانے کا فیصلہ

فردوس عاشق اعوان ںے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق کہا کہ تمام قانونی و آ ئینی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا چکے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا دامن صاف ہے۔ اس حوالے سے پیر کو قانونی ٹیم بھی میڈیا کو بریف کرے گی۔

انہوں ںے کہا کہ ہم نے نواز شریف کے صحت کے حوالے سے مکمل تعاون کیا تاہم بیرون ملک نواز شریف کی علاج کی کوئی تصویر ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ عوام جاننا چاہتی ہے کہ ایسے کونسی بیماری ہے جس کا علاج پاکستان میں نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں