جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری کیخلاف ریفرنس دائر

Asif Ali Zardari

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف ریفرنس دائر کردیا ہے جس میں فریال تالپور کو بھی ملزمہ نامزد کیا گیا ہے۔

نیب راولپنڈی کی جانب سے احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیے گئے ریفرنس میں اومنی گروپ اور زرداری گروپ کی کمپنیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ملزمان پر سمٹ بینک کے اکاؤنٹس سے 2150 ملین روپے کی رقم غیرقانونی طورپرمنتقل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

نیب نے آصف علی زرداری اورفریال تالپور پر سمٹ بینک میں خورد برد اور مختلف کمپنیوں کوغیرقانونی طورپرفنڈز جاری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ریفرنس کے مطابق بے نامی دار اے ون انٹرنیشنل کے نام پر زمین خریدی گئی، ملزم مشتاق احمد زرداری کے پرائیویٹ سیکرٹری رہے اور ان دونوں کا مشترکہ اکاؤنٹ بھی، سمٹ بینک ریکارڈ کے مطابق اکاونٹ زرداری کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

نیب کے مطابق سمٹ بینک کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی 1200ملین روپے منتقل کرائے گئے، 950ملین روپے کی رقم دوبارہ زرداری کے زیر استعمال اکاؤنٹس سے منتقل ہوئے اور 8.3 بلین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے نکلوائی گئی۔

ریفرنس میں درج ہے کہ انور مجید، عبدالغنی مجید اور مصطفی ذوالقرنین کا سارے معاملے میں اہم کردار ہے۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس

خیال رہے کہ سال 2018 مختلف شہریوں کے نام سے بنے جعلی اکاؤنٹس سے بڑی رقوم برآمد ہونے لگیں جس کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا نوٹس لیا اور تحقیقات کے لیے ایف آئی کی جے آئی ٹی بھی تشکیل دی تھی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا تھا، جب اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عدالت کو بتایا تھا کہ 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے سات جنوری 2018 کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا معاملہ قومی احتساب بیورو کو بھجوایا تھا۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی اور 29 مشکوک بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب روپے منتقل ہونے پر تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔

مذکورہ کیس میں 4 ملزم انور مجید ،ان کےصاحبزادے عبدالغنی مجید،حسین لوائی، طحہ رضا اور دیگر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جب کہ نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید اورمحمد عمیر سمیت 5 ملزم مفرور ہیں جنہیں عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں