’آزادی مارچ کے پیچھے مولانا کے دو مقاصد تھے‘

’مولانا کے دو مقاصد تھے‘

پشاور: وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ آزادی مارچ کے پیچھے مولانا فضل الرحمان کے دو مقاصد تھے ایک جیل والوں کو باہر لائیں اور کشمیر معاملے کو پیچھے دکھیلنا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا کا پلان بی ناکام ہوا، پھر پلان سی دیا، اگر مولانا فضل الرحمان کا پلان اے کامیاب تھا تو پھر پلان بی کی طرف کیوں گئے؟  انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پاکستان کو انتشار کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔

سینیٹ کی خالی سیٹ پر جاری انتخاب کے متعلق کہنا تھا کہ حکومت کے اتحادی پوری طرح متحد ہیں، پچھلی بار ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کا انجام کیا ہوا؟ وہ آج سب کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے تحریک انصاف کا کوئی رکن ووٹ نہیں بیچے گا اور اگر کسی پر الزام ثابت ہوا تو کارروائی کی جائے گی۔

ٹماٹروں کی جگہ دہی استعمال کرنے والے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا وہ اپنی ذات کیلئے کہا تھا، مارکیٹ میں ٹماٹروں کی قلت کے سبب قیمت بڑھی تھی تاہم اب ایران کے ٹماٹر پہنچ گئے ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومتی وکلاء مشاورت کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ عدالت میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔


متعلقہ خبریں