فارن فنڈنگ کیس کے معاملے میں پی ٹی آئی مطمئن ہے، کنول شوذب

“اکبر ایس بابر جماعت کا حصہ نہیں”


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما کنول شوذب نے کہا ہے کہ دل کے اندد کا طوفان اور خوشی دونوں چہرے پر نظر آ جاتی ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بالکل مطمئن ہیں۔

ہم نیوز کے مارننگ شو “صبح سے آگے” میں میزبان شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 10 آڈیٹرز ہر سال آڈٹ کرتے ہیں لہذا غلط کام کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ اس کے علاوہ 40 ہزار اکاؤنٹس کی باقاعدہ تفصیلات جمع کرائی گئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کسی قسم کے غصے کا شکار نہیں ہیں۔ اگر فارن فنڈنگ کیس میں کوئی جان یا سچائی ہوتی تو اب تک کوئی نہ کوئی نتیجہ سامنے آ چکا ہوتا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کیس میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تفصیل موجود ہے اس لیے ان کی تحقیقات ان ہاؤس کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، انہیں خفیہ رکھنا مقصود نہیں تھا۔

اکبر ایس بابر کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہ ہماری جماعت کا حصہ نہیں ہیں، کور کمیٹی نے انہیں عہدے سے فارغ کیا تھا جسے انہوں نے قبول کیا تھا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کے حوالے سے جب حکومت نے بانڈ کی شرط رکھی تو اپوزیشن کی جانب سے بہت شور شرابا کیا گیا اور یہ کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نواز شریف کو روکنے والے کون ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ بھی کہا گیا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزیراعظم ہوں گے، جب وزیراعظم کے پاس کوئی اختیار نہیں تو پھر ان کو کسی بھی بات کا ذمہ دار کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے۔

“نواز شریف کی بیماری پر ہونے والی سیاست کی بھرپور مذمت کرتے ہیں”

پروگرام میں موجود پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری کے دوران جتنے میڈیکل بورڈز تشکیل دیے گئے وہ سب حکومت کی جانب سے بنائے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف کی بیماری پر جو سیاست کی جا رہی ہے ہم ان کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

نواز شریف کی لندن میں شاپنگ کرتے ہوئے وائرل ہونے والی تصویر کے حوالے رہنما (ن) لیگ نے بتایا کہ یہ تصویر تقریبا 3 سال پرانی ہے لہذا حقیقت معلوم کرنے سے پہلے کسی قسم کے تبصرے سے گریز کرنی چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے خود نوازشریف کی بیماری کے حوالے سے قوم کو بتایا، اب وہ کیوں چھپ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں مریضوں کو جو سہولیات دی جا رہی تھیں وہ تحریک انصاف نے آ کر ختم کر دیں۔

رہنما ن لیگ نے بتایا کہ پاکستان میں نواز شریف کی بیماری کی تشخیص نہیں ہو پا رہی تھی اس لیے بیرون ملک جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز کا الزام پچھلی حکومتوں پر ڈالنا مسئلے کا حل نہیں ہے، حکومت کو چاہیئے کہ اصل مسائل کی طرف توجہ دے۔


متعلقہ خبریں