وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے استعفیٰ دے دیا



اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، وہ آرمی چیف کے وکیل کے طور پر عدالت میں پیش ہوں گے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اٹارنی جنرل انور منصور کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے وکیل کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہوں گے اور آرمی چیف کے اختیارات میں توسیع کا کیس لڑیں گے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔ آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے۔

انہوں ںے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیر اعظم کو اختیار ہے کہ وہ صدر مملکت کو آرمی چیف کی تعیناتی کی تجویز دیں اور صدر مملکت نے وزیر اعظم کی تجویز پر ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی توسیع کا حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا

شفقت محمود نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے آرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کر دی اور اس ترمیم کے ذریعے آرٹیکل 255 میں لفظ توسیع کا اضافہ کیا گیا۔ سابق آرمی چیف جنرل پرویز کیانی کو بھی آرمی ریگولیشن  255 کے تحت توسیع دی گئی تھی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ فروغ نسیم نے خصوصی طور پر اپنی خدمات پیش کی ہیں اور وہ آرمی چیف کے وکیل کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ہونے کی وجہ سے فروغ نسیم کیس کی پیروی نہیں کر سکتے تھے اس لیے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تاہم بعد میں وہ وزیر اعظم کی منظوری کے بعد دوبارہ اپنا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں