ایل این جی کیس: مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت سماعت کیلئےمقرر

فائل فوٹو


اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی کیس میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں قومی احتساب بیورو(نیب) اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت استدعا کی کہ کیس کے فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے۔

عدالت نے درخواست ضمانت آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب سماعت کریں گے۔

خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخزانہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 میں اور مفتاح اسماعیل کو سات اگست کو حراست میں لیا تھا۔

ایل این جی کیس کیا ہے؟

ن لیگ کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔

سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

قبل ازیں نیب کراچی نے 19 دسمبر 2016 کوعلاقائی بورڈ کے اجلاس میں یہ کیس میرٹ پر بند کردیا تھا تاہم اس بار نیب راولپنڈی نے  دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

28 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے ایک شہری کی درخواست پر ایل این جی معاہدے کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا تھا کہ بتایا جائے قطر سے معاہدہ کرتے وقت شفافیت کو مدنظر رکھا گیا کہ نہیں۔

سپریم کورٹ میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مہنگے داموں ایل این جی درآمد کا معاہدہ کیا گیا جس سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں